پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے او جی ڈی سی ایل کی آل پاکستان ایمپلائز اتحاد یونین کے نومنتخب اراکین کی تقریب حلف برداری سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی مزدوروں کے لیے تین نسلوں کی طویل جدوجہد کی تاریخ ہے۔ چیئرمین بلاول نے نو منتخب صدر زاہد حسین بھٹو اور یونین کے دیگر اراکین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مزدوروں نے متحد ہو کر قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر جدوجہد کر کے ملک کا آئین حاصل کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب ملک کے مزدوروں کو بے مثال حقوق دیئے گئے۔ مزدوروں نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ بھی جدوجہد کی ،جو اپنے بھائیوں کے تعاون سے جنرل ضیاء اور جنرل مشرف جیسے آمروں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہیں۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جب بھی موقع ملا پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے ایجنڈے کو برقرار رکھا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی لیبر پالیسی وضع کی گئی، اور حکومت سندھ نے اسے پہلے عملی جامہ پہنایا۔ پارٹی نے وفاقی اور صوبائی نظاموں میں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اور اسے آگے بڑھایا ہے۔ مزدور برادری کے تعاون سے معیشت ترقی کر سکتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے بحیثیت وزیر خارجہ کے اپنے دور میں ملازمین کے الاو ¿نسز میں اضافے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں آخری اضافہ بھی پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2011 میں کیا تھا۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ممبران کی کامیابی ادارے کے اندر ان لوگوں کی اکثریت کا ثبوت ہے جو ان کے مقصد کی حمایت کر رہے ہیں۔ دنیا میں کوئی ایسا نظام نہیں جہاں عوام کی حمایت کے بغیر حکومت چل سکے۔تاریخ گواہ ہے کہ عوام کی خواہشات کے خلاف چلنے والے نظام قائم نہیں رہ سکتے۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ موجودہ حکومت اتفاق رائے سے عاری یکطرفہ پالیسیوں کے ذریعے کبھی کبھار اپنے مسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ وہ فیصلے جو اتفاق رائے پر مبنی ہوں اور عوام کی خواہشات کے مطابق ہوں ان پر عمل درآمد زیادہ موثر اور آسان ہوتا ہے۔ 18ویں ترمیم کے ساتھ آج چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ اتفاق رائے اور عوام کی مرضی پر مبنی تھی۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آج جو پالیسیاں بنائی جارہی ہیں اگر اتحادیوں سے مشاورت کی جاتی تو اس میں مزید کامیابیاں مل سکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہ صرف پارلیمنٹ میں بلکہ حکومتی نمائندوں کے ساتھ ہر طرح کی بات چیت میں عوام کی آواز ہے۔ انہوں نے اوجی ڈی سی ایل کے ملازمین کی محنت کو سراہا۔ چیئرمین بلاول نے نفرت کی سیاست کے خاتمے کی وکالت کی۔ انہوں نے موجودہ سیاسی ماحول پر تشویش کا اظہار کیا جو عوام کے مسائل کے حل کی طرف متوجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی قید یا رہائی کے بجائے عوام کے مسائل کے حل کو ترجیح دینی چاہیے۔