حکومت سندھ نے آکسفورڈ پاکستان پروگرام محترمہ بینظیر بھٹو اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نام سے منسوب ہوں گی۔ یہ اسکالرشپس OPP کے سالانہ گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا حصہ ہوں گی اور سندھ کے انتہائی باصلاحیت طلبہ کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں گریجویٹ تعلیم حاصل کرنے میں معاونت فراہم کریں گی۔تاریخی طور پر، آکسفورڈ جیسے اداروں تک رسائی زیادہ تر مراعات یافتہ طبقے کے طلبہ کو حاصل رہی ہے، جس کی وجہ سے پسماندہ علاقوں کے باصلاحیت طلبہ پیچھے رہ جاتے ہیں۔ OPP اس رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ عالمی معیار کی تعلیمی مواقع محض ایک مخصوص طبقے تک محدود نہ رہیں۔ گزشتہ سال، OPP نے سندھ کے دو اور بلوچستان کے ایک طالب علم کو اسکالرشپ دی، جو اس تعلیمی خلا کو کم کرنے کی جانب ایک قدم تھا۔ اس مقصد کو مزید آگے بڑھانے کے لیے، OPP مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر پسماندہ علاقوں کے طلبہ کے لیے پائیدار تعلیمی راستے بنا رہا ہے، تاکہ تعلیمی مواقع کا تعین قابلیت کی بنیاد پر ہو، نہ کہ پس منظر کی بنیاد پر۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، بلاول بھٹو زرداری، اور وزیر اعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے سرکاری دورے کے دوران دو ممتاز اسکالرشپس کا اعلان کیا ۔ چیئرمین بلاول کو لیڈی مارگریٹ ہال (جو محترمہ بینظیر بھٹو کا مادرِ علمی بھی ہے) کے پرنسپل، پروفیسر اسٹیفن بلیتھ، نے ظہرانے پر مدعو کیا، جہاں انہیں آکسفورڈ پاکستان پروگرام (OPP) کے وژن اور اقدامات سے آگاہ کیا گیا اور لیڈی مارگریٹ ہال کی جانب سے OPP کے لیے فراہم کیے گئے بنیادی تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس ظہرانے میں محترمہ بینظیر بھٹو کی بہن، محترمہ صنم بھٹو، معروف مصنفہ، مورخ اور LMH کی سابق طالبہ وکٹوریا اسکو فیلڈ اور حکومت سندھ و بلوچستان کے سینئر وفود نے بھی شرکت کی۔محترمہ بینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو، دونوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی تھی۔ یہ اسکالرشپس ان کے ورثے کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہیں اور سندھ کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تعلیم حاصل کرنے اور اپنی کمیونٹیز میں مثبت تبدیلی لانے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا
OPP” پاکستانیوں، خاص طور پر پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ کے لیے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ میں حکومت سندھ اور حکومت بلوچستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے اپنے صوبوں کے طلبہ کے لیے OPP کے ساتھ اسکالرشپ پروگرامز شروع کیے ہیں۔”
OPP آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم اور سابق طلبہ کی ایک ٹیم چلا رہی ہے، جس میں پروفیسر عدیل ملک (یونیورسٹی آف آکسفورڈ)، ڈاکٹر طلحہ جے پیرزادہ (لیکچرر، مٹیریل سائنس)، حارث زمان (لندن میں کارپوریٹ وکیل) اور آکسفورڈ کی سابق طالبہ، مناہل ثاقب شامل ہیں۔ OPP پاکستانی نژاد طلبہ اور محققین کو اسکالرشپس، ہارڈشپ فنڈز، سالانہ اقبال لیکچر اور گریجویٹ ایکسیس پروگرام کے ذریعے سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ نے کہا
“یہ اسکالرشپس سندھ کے طلبہ کو دنیا کی بہترین درسگاہوں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیں گی۔ نہ صرف یہ طلبہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے بلکہ سندھ بھی اس کا فائدہ اٹھائے گا، جب یہ اسکالرز اپنی کمیونٹی میں علم اور مہارت کے ذریعے ترقی لائیں گے۔”
یہ اقدام حکومت سندھ اور OPP کے تعلیمی سرمایہ کاری اور مستقبل کے رہنماوئں کی نشوونما کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ اس فنڈ کے تحت ہر سال لیڈی مارگریٹ ہال، آکسفورڈ میں گریجویٹ ڈگری کے لیے سندھ کے چھ بہترین طلبہ کو مالی معاونت دی جائے گی، جن میں سے تین اسکالرشپس خواتین کے لیے “شہید بینظیر بھٹو اسکالرشپ” کے تحت اور تین “شہید ذوالفقار علی بھٹو اسکالرشپ” کے تحت دی جائیں گی۔ ان اسکالرشپس کی فراہمی میں پاکستانی اسکالر اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے آکسفورڈ یونین کے صدر، اسرار خان کا بھی کلیدی کردار ہے۔
حکومت بلوچستان کے سیکریٹری فنانس، عمران زرکون خان نے کہا
“ہمیں فخر ہے کہ بلوچستان پہلا صوبہ تھا جس نے ان اسکالرشپس کا آغاز کیا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اقدام نئے مواقع پیدا کرے گا اور بلوچستان کے باصلاحیت طلبہ کو آکسفورڈ میں کامیابی حاصل کرنے اور صوبے کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے قابل بنائے گا۔”
آکسفورڈ پاکستان پروگرام، آکسفورڈ میں پاکستانی طلبہ کی مدد کے لیے مختلف اقدامات کے ذریعے ایک انقلابی کردار ادا کر رہا ہے۔ اب تک، OPP نے 600,000 پاﺅنڈز سے زائد مالی معاونت فراہم کر کے 48 پاکستانی گریجویٹ اسکالرز کو آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا ہے۔ OPP کا حکومت سندھ کے ساتھ اشتراک اس بڑے مقصد کا حصہ ہے، جس کے تحت سندھ، بلوچستان اور دیگر پسماندہ علاقوں کے باصلاحیت طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم تک رسائی دی جا سکے۔