پاکستان پیپلز پارٹی انسانی حقوق سیل کے صدر و سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر اور جنرل سیکریٹری ملائکہ رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا بڑا مسئلہ ہے دن بدن کم ہو رہا ہے ، پانی ایک بنیادی انسانی حق ہے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک طرف پانی کا مسئلہ ہے دوسری طرف پنجاب میں چھ نہریں بن رہی ہیں ،انیس اکانوے کے معاہدہ سب صوبوں کی مشاورت سے بنا کوئی اپنی مرضی نہیں کر سکتا پانی کے مسئلے کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائے اور بات کی جائے ،پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہمیشہ عوامی مسائل کے حل اور حقوق کی بات کی ،کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ،انڈس ہماری لائف لائن ہے جس کے بغیر پاکستان کا گزارا نہیں ہو سکتا، گزشتہ دس سالوں میں 65 فیصد زیادہ گلیشئر پگھل رہے ہیں ، انڈس کا انحصار انہی گلیشئرز پر ہے، تمام صوبوں کو یہیں سے پانی میسر ہوتا ہے، پانی کم ہو رہا ہے ،موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بارشیں کم ہوئی ہیں، آبادی بھی بڑھ رہی ہے پانی کا مسئلہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے
یہ چھ نہریں بنا رہے ہیں بتائیں پانی کہاں سے لے رہے ہیں ؟جواب ملتا ہے ہمیں ارسا نے سرٹیفکیٹ دیا ہے ، ارسا میں سندھ کا ممبر ہی نہیں ہے، پانی پر صوبوں کی لڑائی نہیں،ہم صوبائی تعصب نہیں پھیلا رہے ، پانی کے بڑھتے مسئلے پر بات کر رہے ہیں، کسانوں سے مشاورت تو کریں صورتحال جو بنتی جا رہی ہے قحط سالی ایمرجنسی ڈیکلیئر کرنا ہو گی۔آئین کے مطابق صدر مملکت کسی بھی ترقیاتی منصوبے پر دستخط نہیں کر سکتے۔ سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی انسانی حقوق سیل ملائکہ رضا نے کہا کہ پنجاب میں چھ کینال بنانے کی بات ہو رہی ہے ، پانی کی پہلے ہی کمی ہے ، پیپلز پارٹی پنجاب کے کسانوں اور عوام کے ساتھ ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی مسائل اور حقوق کی بات کی، اسلام آباد میں بھی پانی کی قلت ہے، اسلام آباد میں پینے کا پانی نہیں ہے جو میسر ہے وہ صاف نہیں ہے۔