نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے تحریک انصاف کے رکن کی جانب سے کمیٹی اجلاس میں خاتون نمائندہ کے لباس پر اعتراض کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی کا کمیٹی اجلاس میں ایک خاتون کے لباس پر اعتراض افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ وہ خاتون اپنی قابلیت اور اہلیت کی وجہ سے اس مقام پر پہنچیں ہونگی، جس کا کمیٹی رکن کو احترام کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرد ارکان اسمبلی کو خواتین کے لباس پر “پولیس مین” کس نے بنا دیا ہے۔ اقبال آفریدی کا خاتون کے لباس پر غیر ضروری اعتراض ایک ایسی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جو تنگ نظری اور صنفی امتیاز پر مبنی ہے۔ ایسے اعتراضات قدامت پسند اور پدرشاہی سوچ کو ظاہر کرتے ہیں جو خواتین کے لباس کو تنقید کا نشانہ بنا کر انہیں قابو میں رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو مکمل حق حاصل ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ اور آرام دہ لباس میں کسی بھی پیشہ ورانہ ماحول میں شرکت کر سکیں۔ اس طرح کی سوچ پاکستان میں صنفی مساوات کے حصول کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو ان کے خیالات اور خدمات کی بنا پر پرکھا جائے، نہ کہ ان کی ظاہری شکل یا لباس کی بنا پر۔ شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس قسم کے امتیازی اور توہین آمیز بیانات کو پوری طرح مسترد کرتی ہے۔ |