صدرمملکت آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت سندھ میںامن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایاجائے، گھناو ¿نے جرائم میں ملوث کٹر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور چھوٹے جرائم میں ملوث افراد کی بحالی کر کے ملک کا ذمہ دار اور کارآمد شہری بنانا چاہیے۔ صدر مملکت نے کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔ کچے کے علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے، کچے کے علاقے کے قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جرگہ علاقے میں امن کے فروغ، سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مقامی آبادی سے مذاکرات کرے گا اور قومی جرگہ جرائم کی روک تھام ، علاقے کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کیلئے کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، ایم این اے سید خورشید شاہ اور وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی ، صوبائی وزراء ، وفاقی ، صوبائی ،رینجرز اور ملٹری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صدر مملکت کو سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔ صدر مملکت نے یکم مئی کے اجلاس کے دوران دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ پولیس اور رینجرز کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے سندھ بالخصوص کراچی اور کچے کے علاقوں میں جرائم اور تشدد میں کمی کا رجحان دیکھا گیا اور ڈاکوو ¿ں کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی آئی۔ آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران شاہراو ¿ں سے متعلق کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا، ٹارگٹڈ آپریشنز اور سمارٹ کیمروں کی تنصیب سے جرائم پر قابو پانے میں مدد ملی اورکیمروں کی مدد سے مجرموں اور ان کے معاونین کی شناخت اور گرفتاری میںبھی مدد ملی ۔ بریفنگ میں ڈی جی رینجرز نے کہا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے 133 مشترکہ آپریشنز کیے گئے اور آپریشنز کے نتیجے میں سینکڑوں ڈاکوو ¿ں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پر قابو پانے کیلئے کچے کے مختلف علاقوں میں اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے خلاف مہم تیز کر دی گئی ہے اور 308 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے داخلی راستوں کی نگرانی کیلئے اسمارٹ کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ صوبے کے سیکیورٹی چیلنجز ، ضروریات مو ¿ثر طریقے سے پورا کرنے کیلئے پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا، سندھ پولیس کو جدید آلات ، ہتھیار، مناسب انسانی وسائل ، لاجسٹکس فراہم کر کے استعدادِ کار بڑھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فرائض کی احسن طریقے سے انجام دہی کیلئے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے ۔ سندھ پولیس میں خواتین کی شمولیت کیلئے انکی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہداء کے خاندانوں اور بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے۔ صدر مملکت نے سکرنڈ پولیس کمانڈو اسکول کی اپ گریڈیشن ، کیڈٹ کالج برائے پولیس کے قیام کیلئے اراضی کی فراہمی تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج کے منتخب طلباءکو سندھ پولیس میں بھرتی ہونے کیلئے تعلیم و تربیت دی جائے گی۔ صدر مملکت نے جرائم پر قابو پانے ، سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا۔