ذیابیطس کا عالمی دن ہر سال لوگوں میں اس بیماری کے خطرات بارے آگاہی پیدا کرنے کیلئے 14 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ ذیابیطس کے عالمی دن کا اس سال کا موضوع “ذیابیطس اور فلاح و بہبود” ہے جو ذیابیطس کے بڑھتے عالمی بحران اور صحت اور تندرستی پر اس کے گہرے اثرات سے نمٹنے کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔ ذیابیطس کے بڑھتے کیسز کی بڑی وجہ غیر فعال طرز زندگی، غیر متوازن خوراک اور بیماری کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔ صحت مند طرز زندگی، باقاعدہ ورزش، متوازن خوراک اور مناسب وزن برقرار رکھ کر نہ صرف اس بیماری پر قابو پانا بلکہ اس سے بچاو ¿ بھی ممکن ہے۔ ہمیں ذیابیطس کے خطرات اور اس کی روک تھام اور بروقت علاج کی اہمیت کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ میڈیا، سول سوسائٹی تنظیموں اور نجی شعبے کے تعاون سے ہم یہ مقصد حاصل کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، ہمیں اپنے شہریوں کو سستی اور ذیابیطس کی مو ¿ثر دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے پاکستان کا صحت کا نظام مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ ہم قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے اپنے صحت کے نظام کو بہتر بنا سکتے ہیں، ذیابیطس کی روک تھام کے اقدامات کر سکتے ہیں اور اس کے مریضوں کے لیے کم خرچ علاج کی فراہمی ممکن بنا سکتے ہیں۔ذیابیطس کے عالمی دن پر ہم شعور پیدا کرکے ذیابیطس سے بچاو ¿ اور علاج میں سرمایہ کاری کرکے اس چیلنج سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ اس طرح ہم ذیابیطس جیسے خاموش قاتل کے بوجھ کو کم کرسکتے ہیں اور لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتے ہیں۔