چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت کی یقینی کامیابی کی نوید سناتے ہوئے کہا ہے کہ انشاءاللہ تعالیٰ، اگلی باری پاکستان پیپلز پارٹی۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے جے ڈی سی فاو ¿نڈیشن کے تحت فری ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ الیکشن کمیشن نے ملک میں عام انتخابات 8 فروری کو کرانے کا باقائدہ اعلان کر دیا ہے۔ بہتر ہوتا کہ الیکشن کمیشن خود عام انتخابات کی تاریخ دیتا، اور سپریم کورٹ کو مداخلت نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن جیسے بھی ہوا، وہ ہوگیا ہے، اب الیکشن 8 فروری کو ہونا چاہئیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے کسی بھی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈ نہیں مِلا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1988ءاور 2007ءکے انتخابات کے دوران بھی پاکستان پیپلز پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈ میسر نہیں تھی، لیکن اس کے باوجود پی پی پی نے اپنے مینڈیٹ کو بچاکر حکومتیں بنائیں تھیں۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی بنیاد ہی اس طرح کی سیاست پر رکھا گیا تھا کہ اس کے علاوہ کسی دوسری جماعت کو لیول پلینگ فیلڈ میسر نہ ہو۔ اگر اب ایک الیکشن میں انہیں تکلیف ہے تو ہم انہیں اپنی صف میں کھڑا ہونے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے اتحاد کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو میثاقِ جمہوریت پر آنا چاہیے، اور اگر پی ٹی آئی بھی میثاقِ جمہوریت کو تسلیم کرتی ہے تو یہ اچھی بات ہوگی۔ تارکین وطن کی ملک بدری کے متعلق سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کسی بھی غیرقانونی عمل کو کوئی بھی جماعت حمایت نہیں کرسکتی، لیکن جس طریقے سے اِس وقت تارکین وطن کے خلاف اقدام اٹھائے جا رہے ہیں، اس پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سخت موقف رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون پر عملدرآمد ضرور ہونا چاہیے، لیکن انسانی حقوق کی ضرور خیال رکھا جائے۔ غزہ کی صورتحال کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس وقت مختلف ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم تو خاموش ہیں، لیکن مشرق سے مغرب تک عوام خاموش نہیں ہیں۔ ان ممالک کے عوام، خصوصاً نوجوان، اپنی اپنی حکومتوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ وہ فلسطین کی مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ اب دنیا پر فرض ہے کہ وہ جس ظلم کے ساتھ غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، اور جس طرح وہاں بچوں کو قتل کیا جا رہا ہے، جو نسل کشی ہے، اسے روکے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام خصوصاً نوجوانوں کے لیے کھیل کے میدان اور عوامی مقامات کا ہونا ضروری ہیں، تاکہ وہ صحتمند سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سابقہ صوبائی حکومت نے کراچی میں اسی مقصد کی خاطر پیپلز اسکوائرز کو متعارف کروایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن جیتنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کراچی کی ہر ضلعے میں پیپلز اسکوائر اور کھیل کا میدان بنوائے گی۔ اس موقعے پر سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر وقار مہدی سمیت پارٹی کے مختلف رہنما بھی پارٹی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔ دریں اثنائ ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کے افتتاح کے لیے پہنچے، تو جے ڈی سی فاو ¿نڈیشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر عباس نے انہیں خوش آمدید کہا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جے ڈی سی فری لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کرونا وائرس کی وبائ اور سیلاب کے دوران جے ڈی سی فاو ¿نڈیشن کی خدمات کو بھی سراہا۔