چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے فیصل آباد میں بی آئی ایس پی ڈائنامک رجسڑی سینٹر اور پیمنٹ کیمپ سائٹ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے وہاں موجود مستحق خواتین سے ملاقات کی، انکے مسائل سنے اور بی آئی ایس پی عملے کو ان مسائل کے فوری حل کی ہدایات جاری کیں۔ مستحق خواتین نے مسائل سننے اور فوری ایکشن پر چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کا شکریہ ادا کیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے رجسٹریشن کیلئے آئی ہوئی خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سروے کی کوئی فیس نہیں ہے۔ 8171 بی آئی ایس پی کا واحد سرکاری نمبر ہے جس کے ذرریعے مستحق خواتین کو پیغام بھیجا جاتا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے نمبر سے آنے والا پیغام فراڈ ہے اور رقم میں کٹوتی سے متعلق شکایت یا کسی قسم کی کرپشن کی شکایت کے اندراج کیلئے بی آئی ایس پی ہیلپ لائن نمبر 080026477 پر رابطہ کریں۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ میرے فیصل آباد دورے کا مقصد مستحق خواتین کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ بعد ازاں چئیرپرسن فیصل آباد چیمبر آف کامرس کی دعوت پر چیمبر تشریف لے گئیں جہاں صدر چیمبر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ریحان نسیم کے ہمراہ ممبران نے چئیرپرسن کو خوش آمدید کہا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سکل ڈویلیپمنٹ اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ چیمبر میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وڑن کے مطابق خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنا رہا ہے۔ بی آ ئی ایس پی نے پاکستان کی غریب خواتین کو شناخت دی۔ چئیر پرسن نے غریب خاندانوں کی بہتری کیلئے بینظیر کفالت، تعلیمی وظائف اور نشوونما پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ بینظیر سکلز ٹریننگ پروگرام کا آغاز بھی کیا جارہا ہے جس کے تحت مقامی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مستحق خواتین اور انکے بچوں کو مختلف سکلز ( ہنر) سکھائے جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں میں سکلڈ لیبر ( ہنر مند افرادی قوت) کی کافی مانگ ہے۔انہوں نے کہا اس وقت 93 لاکھ خاندان کفالت پروگرام سے مستفید ہو ر ہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور یہ ملکی معیشت میں فعال کردار ادا کر سکیں۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صدر پاکستان کے خصوصی ہدایات پر خواتین کو باعزت اور شفاف طریقے سے رقوم کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے 6 بینکوں پر مشتمل پے منٹ ماڈل متعارف کرایا گیا، ادائیگی کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے لئے بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کیساتھ مشاورت جاری ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے مہمانوں کی کتاب میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اپنے دورے کے حوالے سے تاثرات بھی قلمبند کیے۔بعد ازاں، سینیٹر روبینہ خالد نے چئیر مین بورڈ فیصل آباد گارمنٹس سٹی کمپنی جناب ریحان نسیم کے ہمراہ کا گارمنٹس سٹی کا دودہ بھی کیا جہاں انہوں نے وہاں زیر تربیت خواتین انٹرنیز سے گفتگو بھی کی۔ |