پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کو اپنی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار مذکورہ شہریوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری و ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے وزیراعلیٰ ہاوَس کوئٹہ میں بلوچستان کے سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس کی تقسیم کے عمل کا افتتاح کیا اور اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے اقدام کرتے رہیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے 2022 میں، بطور وزیر خارجہ، سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئےانٹرنیشنل فنڈنگ کے حوالے سے بھرپورکوشش کی۔ وزیراعظم کے ساتھ دنیا کے سامنےکھڑے ہو کر بطور وزیر خارجہ معاہدے کیے، ہم نے ہاو ¿سنگ پروجیکٹ کی فنڈنگ کا بندوبست کیا، یہ میرا منصوبہ ہےجو ہم نے ورلڈ بینک کے سامنے رکھا، اس کا مقصد سیلاب متاثرین کے گھروں کو اس طرح تعمیر کرنا ہے کہ یہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹ سکیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں موسمیاتی تبدیلی اور سیلاب متاثرین کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیں۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ اور کابینہ متاثرین کی امداد و بحالی کے منصوبے کو دیکھیں اور اس حوالے سے وفاق سے بھی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے منصوبے کے لیے جس سست رفتار سے فنڈنگ کی جا رہی ہے، وہ نہ صرف اِن متاثرین سے ناانصافی ہے، بلکہ صوبے کے ساتھ بھی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے ورلڈ بینک سے پہلے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مدد کرنی چاہیے، اگر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت اس میں اپنا حصہ ڈالیں تو ہم زیادہ متاثرین کی مدد کرسکتے ہیں۔انہوں نے ہم خبردار کرتے ہیں کہ جس طریقے سے وفاقی حکومت کا سیلاب فنڈز کے حوالے سے رویہ رہا ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ اگلی بار جو بھی وزیراعظم یا وزیر خارجہ ہو وہ ایسی کسی بھی قدرتی ا?فت کے لیے بین الاقوامی اداروں سے فنڈ مانگے تو ایسی صورت میں وہ ہمارا ماضی کا ریکارڈ دیکھیں گے جو بالکل بھی اچھا نہیں ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے گھر ایسے مظبوط بنائے جائیں کہ اگلے سیلاب میں وہ ایسے ہی نہ بیٹھے ہوں جیسے اب ہیں۔ جب دوبارہ سیلاب آئے اور میں دنیا سے مدد مانگوں گا تو مجھ سے یہی پوچھا جائےگا کہ پہلے جو فنڈز دیے تھے، اس کا کیا ہوا؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلاب متاثرین کو نئے گھر بنا کر دینے ہیں، سندھ میں متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں وسائل کم ہیں،ہمیں وسائل کا صحیح استعمال کرنا ہے۔ |