کراچی / اسلام آباد ( 19 نومبر 2022) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہمارے بچے ہیں اور یہ حکومت و معاشرے کی اولین ذمیداری ہے کہ وہ انہیں تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کریں تاکہ وہ آنے والی نسلوں کی بھبود کے لیے اپنی صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لاسکیں۔ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ تعلیم، صحت اور صاف و پرامن ماحول بچوں کی بہتر صحت مند نشونما کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بچے کل کے لیڈر ہیں، جن کے ذہنوں کو رواداری اور ہم آہنگی کے ساتھ پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے مفاد میں اٹھایا جانے والا ہر مثبت قدم ہماری نسل کی جانب سے اپنے بچوں کے بچوں کے لیے پیار اور شفقت کے پیغام کا حصہ ہوگا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو داخلی و خارجی محاذ پر متعدد مشکلات کا سامنا ضرور ہے، لیکن اس کے باوجود ہماری اولین ترجیح ہمارے بچوں کا مستقبل ہونا چاہئے، کیونکہ پاکستان ان ہی سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو ابھی اپنی پوری زندگی گذارنی ہے، جب کہ ہم اپنی زندگی کے تھوڑا، بہت یا زیادہ تر سا حصہ گزر چکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے تقریباً ایک چوتھائی کیسز محض پاکستان سے اس وقت رپورٹ ہو رہے تھے، جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بطور وزیر اعظم اپنے دوسرے دور حکومت میں پولیو سے بچاوَ کے قطرے پلانے کے منصوبے کا آغاز کیا تھا۔ آج ہم پولیو سے پاک ملک بننے کے قریب ہیں۔ اسے ہی وژنری لیڈرشپ کہا جاتا ہے، جبکہ زچہ و بچہ کی صحت کی دیکھ بحال کے لیے شہید محترمہ بینظیر بھٹو متعارف کردہ یادگار منصوبوں کو ہمیشہ سراہا جاتا رہے گا، لیکن خاص طور پر پاکستانی مائیں اس کو ضرور سراہتی رہیں گی۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بچوں، خواتین اور معاشرے کے دیگر غیرمحفوظ طبقوں کے لیے قانون سازی کے حوالے سے سندھ سب سے آگے ہے، لیکن دیگر صوبوں کو بھی اسی طرح کے اقدامات کی پیروی کرنی چاہیے۔ مساوات اور یکساں مواقعے ہر بچے کا ناقابلِ تردید حقوق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقینی بنانا ہوگا کہ ہر بچے کو تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی حاصل ہو۔ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب سے متاثر ہونے والے بچوں پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہینوں میں سیلاب اور شدید بارشوں سے متاثر ہونے والے 33 ملین افراد میں سے ایک تہائی بچے ہیں۔ موسمیاتی تباہی کے نتیجے میں تقریباً 19,000 اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے عالمی فورمز پر موسمیاتی انصاف کی افادیت پر زور دیا ہے کیونکہ یہ پاکستان ہی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مستقبل میں موسمیاتی آفات کا شکار پوری دنیا کے مقدمے کو لڑ رہے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت مستقبل میں بھی ترجیحی بنیادوں پر بچوں کی بہتری و بہبود کے منصوبوں اور اسکیموں کو جاری رکھے گی۔