صدر مملکت آصف علی زرداری نے خصوصی تقریب میں ترک بری افواج کے کمانڈر کو نشان امتیاز (ملٹری) کا اعزاز عطا کیا۔ صدر مملکت نے ایوارڈ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاعی تعلقات مضبوط بنانے میں خدمات کے اعتراف میں دیا۔ بعد ازاں، ترک بری افواج کے کمانڈر نے صدر مملکت سے ملاقات کی۔ ملاقات میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک کو پاکستان اور ترکی کے باہمی مفاد میں دوطرفہ تعلقات مزید وسعت دینے کی ضرورت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات پر فخر کرتا ہے۔ ، صدر مملکت نے کہ کہا ترکیے نے ہمیشہ بنیادی مسائل پر پاکستان کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے صدر مملکت کا پاکستان اور ترکیے کے درمیان متعدد منصوبوں پر تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا۔ صدر مملکت نے پاکستان اور ترکیے کے عوام کو مزید قریب لانے کیلئے عوامی روابط بڑھانے کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ترکیے کے ساتھ زراعت، تعلیم، فن اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترک صدر نے میرے انتخاب اور رمضان المبارک کے آغاز پر ٹیلی فونک کال کی ۔ ترک صدر کا دو مرتبہ ٹیلی فونک رابطہ پاک -ترک تعلقات کو وسعت دینے کے ان کے عزم کا اظہار ہے۔ ترک بری افواج کے کمانڈر نے پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بہتر بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے ترک لینڈ فورسز کے کمانڈر کو نشان امتیاز (ملٹری) ملنے پر مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ کمانڈر دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعاون مزید مضبوط بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔