پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن اسمبلی انجینئر عثمان خان ترکئی نے اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔اس حوالے سے پیپلز سیکرٹریٹ میں محمد علی بادشاہ ،عثمان خان ترکی،سر بلند خان ترکی ،نذیر دھوکی اور دیگر پی پی ورکرز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عثمان ترکی آج پیپلزپارٹی میں شامل ہورہے ہیں ،عثمان ترکی سمیت دیگر کارکنان کی پیپلزپارٹی میں پر آصف علی زرداری،بلاول بھٹو زرداری اور دیگر قیادت کی جانب سے شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں،یہ تین مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر رہ چکے ہیں۔پیپلز پارٹی ایک خاندان کی طرح ہے،ان کو یہاں پہ عزت و احترام ملے گا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے باغ ،ا?زادکشمیر میں احتجاجی جلسے سے خطاب کیا،بھارت جی 20 کانفرنس کا ڈھونگ مقبوضہ کشمیر میں رچا رہا ہے، جن ممالک نے جی 20 میں شرکت سے انکار کیا پاکستان انکا شکر گزار ہے۔ ہمارا آج بھی یہی موقف ہے کہ کشمیر میں رائے شماری ہونی چاہئے اور کشمیری ہی کشمیر کا فیصلہ کریں گے،مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بلاول بھٹو زرداری کی بھارت میں سر کی قیمت دو کروڑ ہونے کے باوجود وہ بھارت میں گئے اوروہاں پہ کشمیر کیلئے آواز بلند کی۔اس سے مودی کو تکلیف ہونے کے کیساتھ پاکستان میں پی ٹی آئی کو تکلیف ہوئی، ہمیں کشمیریوں کا کیس مل کر لڑنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ9 مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور ان واقعات میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔پیپلز پارٹی نے کبھی بھی ریاست کے خلاف آواز نہیں اٹھائی اور نہ ہی املاک پر حملے کیئے ہیں۔ماضی میں ہماری لیڈر شپ کی گرفتاری پر مذاق بنایا گیا،اب کہا کہ ہم آزادی کیلئے نکلے ہیں،آزادی کیلئے جیلوں میں جانا پڑتا ہے،ماضی میں ا?صف زرداری ،فریال تالپور ،خورشید شاہ سمیت کتنے لوگ جیل گئے۔اب حال یہ ہے کہ اپنے کارکنوں کا حال تک نہیں پوچھا جا رہا ،انہیں صرف اپنے گھر کی فکر ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امریکی سازش سے شروع ہونیوالا سفر امریکی غلامی پر پہنچ پر اختتام پذیر ہوگیا، امریکا کو خوش کرنے کیلئے یہ سارا کھیل رچایا گیا،ہر مسئلے کا حل ڈائیلاگ ہے،وہ امریکی کانگرس مین کی بجائے اپنے لوگوں سے بات کرتے۔اب بیماری کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ہماری پارٹی کے متعلق باتیں کرنیوالوں کی پارٹی شاید زمان پارک تک ہی محدود نہ رہ جائے۔عمران خان نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ پاکستان میں جبری شادیاں اور جبری طلاقیں ہو رہی ہیں،یہ بات انہوں نے سیاسی کی ہے یا ذاتی۔انہوں نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس میں بتایاکہ عمران خان نےفوج کے خلاف اکسایا،ان کی پریس کانفرنس عمران خان کے خلاف چارج شیٹ ہے۔عمران خان اپنے ورکرز کو اون کرنے کیلئے تیار نہیں۔ عمران خان کو اپنی اور اپنی بیگم کی پرواہ ہے، عمران خان نے دوسروں کی بیماری کا مذاق اڑایا لیکن خود پلستر جیب میں لئے پھرتے رہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیثت کا معاہدہ بھی ہونا چاہیئے،سیاسی جماعتوں میں توڑ پھوڑ نہیں ہونی چاہیئے تاہم وہ سیاسی جماعت ہو۔جو جماعت غنڈہ گردی کرتی ہے اور سرکاری تنصیبا ت کو نقصان پہنچاتی ہیں،اسی جماعت سے پیسے وصول کرنے چاہیئں۔انہوں نے کہا کہ 10سے15دنوں میں مزید خوشبریاں ملیں گی۔سیاسی لوگوں کیساتھ مذاکرات کیلیئے تیار ہیں تاہم کچھ لوگوں پر ریڈ لائن ہے۔عثمان خان ترکیئی نے کہا کہ میں آصف علی زرداری اور لاول بھٹو زرداری کا مشکور ہوں، انہوںنے شمولیت کی دعوت دی اور میں نے اسے قبول کیا ،میں نے پی ٹی آئی چھوڑ کر آج پیپلز پارٹی میں ا?یا ہوں ہم اپنے گھر میں آج واپس آئے ہیں۔ ناراض ساتھیوں کو کر واپس لائیں گے۔مردان ،صوابی اور مالاکنڈ سے بڑی تعداد میں لوگ پی پی میں شمولیت اختیار کرینگے،اب پی پی کی قیادت فیصلہ کریگی کہ اسمبلی واپس جانا ہے یا نہیں۔محمد علی بادشاہ نے کہا کہ عثمان ترکئی اور سربلند ترکئی کا شکر گذار ہوں یہ واپس اپنے گھر آئے ہیں۔ہم اپنے ناراض ساتھیوں کو منا رہے ہیں،پی ٹی آئی والوں نے تیمرگرہ میں پاکستان کا جھنڈہ اتار کر پارٹی کا جھنڈہ لگا دیا،ان کی کرپشن کے کیسز سب کے سامنے ہیں،ان کے پاس آخری وقت میں تنخواہوں کے پیسے ہی نہیں تھے۔