*پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری
اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ عدالت نے تسلیم کیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے
ساتھ انصاف نہیں ہوا۔بہت سماعتوں کے بعد عدالت نے کہا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے
خلاف ٹرائل میں نا انصافی ہوئی۔عدالت خود تسلیم کر چکی ہے کہ شہید ذوالفقار علی
بھٹو کی سزا غلط اور انصاف پر مبنی نہیں تھی۔ شازیہ مری نے کہا کہ شہید ذوالفقار
علی بھٹو کا فیصلہ آنے کے بعد اب پیپلز پارٹی عدالتی اصلاحات دوبارہ لانے کی کوشش
کرے گی تاکہ عدلیہ مضبوط ہو۔ میثاق جمہوریت میں عدالتی اصلاحات پر اتفاق کیا گیا
تھا جس پر بد قسمتی سے عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر 90
فیصد عملدرآمد ہوا جبکہ دس فیصد ابھی باقی ہے جس 10 فیصد میں عدالتی اصلاحات بھی
ہے۔ ہم جو اصلاحات کرنا چاہتے تھیں ان میں آئینی عدالت کا قیام اور ججوں کی تقرری
کا طریقہ کار شامل تھا۔جیسے چیرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاست کو دشمنیوں میں
تبدیل کیا گیا ہے اس وقت ہمارے معاشرے میں نفرت کی سیاست ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ
بدقسمتی سے ہم اپنے معاشرے میں اختلاف رائے کا احترام نہیں کرتے۔پیپلز پارٹی ہمیشہ
سیاسی مذاکرات اور مفاہمت پر یقین رکھتی ہے۔ 1973 کا آئین اتفاق رائے کا نتیجہ
تھا۔ شازیہ مری صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ خطاب میں مفاہمت کا
پیغام دیا لیکن بدقسمتی کچھ لوگوں سے ہضم نہیں ہوا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی
شروع سے خواہش ہے کہ عوام اور ملک کے خاطر ملکی مسائل کا حل سب مل بیٹھ کر نکالیں۔انہوں
نے کہا کہ مثبت کردار اور سیاست ملک کو آگے لے کر جائے گی اور انشاءاللہ پیپلز
پارٹی مثبت کردار ادا کرے گی۔