چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گجرات میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جیالوں کا شکریہ ادا کیا کہ سخت موسم لے باوجود وہ اتنی بڑی تعداد میں پیپلزپارٹی سے محبت کا اظہار کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ لوگ جو کہتے تھے کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں نہیں ہے اس وقت وہ سوائے پیپلزپارٹی کے اور کوئی بات نہیں کر رہے۔ اگر کوئی پارٹی ان انتخابات میں سنجیدہ ہے تو ہو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے کے پی، پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں کنونشن اور جلسے منعقد کئے ہیں۔ اس کے مقابلے میں مخالفین اپنے گھر ہی سے نہیں نکلے۔ اگر شیر شکار کرنے نہیں نکل رہا ہے تو اس کی صرف ایک ہی وجہ ہے کہ وہ کسی اور اس کے لئے شکار کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ ان کے پاس اپنی پارٹی کا منشور تک نہیں اور یہ کہتے ہیں کہ ان کا منشور ابھی تیار ہو رہا ہے۔ یہ لوگ عوام کو یہ تک نہیں بتا سکتے کہ چوتھی مرتبہ اقتدار میں آکر وہ کس طرح عوام کی خدمت کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے عوام کے اہم ترین مسائل مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کو فوقیت دی ہے۔ انہوں نے خود دس نکاتی عوامی معاشی معاہدہ تیار کیا ہے جس سے ہم عوام کو درپیش مسائل حل کریں گے۔ پیپلزپارٹی نے دس وعدے کئے ہیں جنہیں ہر گھر تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔ ووٹ کی طاقت عوام کو بااختیار بناتی ہے اور یہی بات پنجاب کے عوام کو بتانے کی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی ناصرف یہ کہ تنخواہیں بڑھائے بلکہ پانچ سالوں میں اسے دوگنا کر دے گی۔ پارٹی مستحق عوام کو 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کرے گی۔ پیپلزپارٹی 20 لاکھ گھر بنائے جس کی ملکیت خواتین کو دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر کی کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرے گی۔ پیپلزپارٹی ناصرف یہ کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دے گی بلکہ خواتین کو بلا سود قرضے دے گی تاکہ وہ مالی طور پر خودمختار ہوں اور ملکی معیشت میں حصہ ڈال سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ ملک کی خواتین کی ایسے خدمت کرنا چاہتے ہیں جیسے ایک بیٹا ماں کی کرتا ہے۔ پارٹی مزدور کارڈ اور کسان کارڈ کا اجراءکرے گی اور کسانوں کو ان کی فصلوں کا انشورنس مہیا کرے گی اور مزدوروں کو ان کے حقوق دئیے جائیں گے، نواجوں کے لئے پارٹی یوتھ کارڈ کا اجراءکرنا چاہتی ہے تاکہ بیروزگاری کے مسئلے سے نمٹا جا سکے۔ ہم ہر ضلعے میں یونیورسٹیاں اور کیمپیسز بنائیں گے تاکہ نوجوانوں کو ان کے ضلعے ہی میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر ہوں۔ پیپلزپارٹی نے سندھ میں جو کارنامے کئے ہیں وہ تین دفعہ حکومت میں آنے والے نہیں کر سکے۔ ہم نے سندھ کے ہر ضلعے میں دل، جگر اور گردے کے علاج کے لئے مفت ہسپتال قائم کئے ہیں۔ پی پی پی چاہتی ہے کہ اسی قسم کے ہسپتال پنجاب اور سارے ملک میں بھی قائم کئے جائیں۔ یہ سہولیات نہ صرف عوام کے لئے میسر ہوگی بلکہ ان لوگوں کے لئے بھی جو تین مرتبہ حکومت بنانے کے باوجود ایک بھی ہسپتال قائم نہیں کر سکے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائد عوام کی خواہش تھی کہ ملک کا کوئی شہری بھوکا نہ سوئے اسی لئے ہم نے بھوک مٹاﺅ پروگرام متعارف کروایا ہے۔ یہ ہمار دس نکاتی ایجنڈا ہے اور جب 8فروری کو تیر پر مہر لگائی جائے گی تو ہم یہ سارے وعدے پورے کر دیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ کے حمائیتیوں کو مخاطب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ایم ایل کے کارکن اے آرڈی کے زمانے میں جمہوریت پسند ہوگئے تھے اور ووٹ کو عزت کی بات کرتے تھے ان کی پارٹی نے اپنا بیانیہ خود ہی چھوڑ دیا۔ اگر پی ایم ایل(ن) کے کارکن چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت ہو اور ووٹ کی عزت کی جائے تو تیر پر مہر لگائیں کیونکہ یہ شیر کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں اور غریبوں کا خون چوستا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ نواز شریف کو چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے سے روکنا چاہتے ہیں تو وہ آزاد امیدوار کو اپنا ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضائع کر سکتے ہیں کیونکہ آزاد امیدوار کو ووٹ دینے کا مطلب پی ایم ایل(ن) کو ووٹ دینا ہے پی ٹی آئی کے ان کارکنوں کو یہ دیکھنا چاہیے کہ مقابلہ صرف دو پارٹیوں میں ہے اور شیر کا راستہ روکنے کے لئے تیر پر مہر لگانے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ شیر کا راستہ روکیں گے اور جب 8فروری کو انہیں موقع دیا جائے گا تو وہ اس شیر کا ٹکٹ 9فروری کو بک کر اسے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس لندن بھیج دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پی ایم ایل(ن) کی غلط فہمی ہے کہ راجہ ریاض کے ساتھ نگران حکومت بنا کر اور بلے کے نشان کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ انتخابات جیت چکے ہیں۔ وہ اتنے زیادہ پراعتماد ہوگئے ہیں کہ انتخابی مہم چلانے کی ضرور ت ہی نہیں محسوس کر رہے تاہم اگر پنجاب اور ملک کے عوام اٹھ کھڑے ہوں اور اسے روکنے کی کوشش کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ اسے نہ روک سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے کہا کہ وہ 8فروری کو بڑی تعداد میں باہر نکلیں اور تیر پر مہر لگائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی ایک جمہوری اور عوام دوست حکومت بنائے گی۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا جبکہ اگر وہ چاہتی تو اپنے حمایتےیوں کو کہتی کہ عوام ان کے والد کا بدلہ لے لیں۔ جب صدر زرداری حکومت میں آئے تو اس وقت ان کی زوجہ محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کر دیا گیا تھا اور انہیں 12سال تک جیل میں رکھا گیا تھا، ان کی زبان کاٹ دی گئی اور گردن کاٹنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اس وقت بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اقتدار میں آنے کے بعد قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نقش قدم پر چلنا چاہتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب وہ اقتدار میں آئیں گے تو ان کا پہلا حکم یہ ہوگا کہ ملک میں سارے سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے۔ وہ پورے ملک کے عوام کو متحد کریں گے تاکہ ملک کو درپیش مسائل سے نمٹا جا سکے جن میں معاشی مسئلہ تو ہے ہی لیکن امن و امان کا مسئلہ بھی ہے کیونکہ دہشتگردی ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نوجوانوں کی اسی طرح خدمت کرے گی جس طرح شہیدزوالفقار علی بھٹو نے کی تھی اور انہیں ملک سے باہر روزگار کے لئے بھیئجا تھا تاکہ ملک کو قابل فخر بنایا جا سکے۔ ملک کے خلاف تمام سازشوں کا توڑ یہی ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بینظیر بھٹو، کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے انتخابی نشان تیر پر مہر لگائی جائے۔