پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان اور وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کی نواز کیساتھ دوبئی میں کوئی آفیشل ملاقات نہیں تھی ،یہ روٹین کی ملاقات تھی ،اس ملاقات میں سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی،ہم کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہیں،استحکام پارٹی کے میدان میں آنے کے بعد ان کے بارے میں پتہ چلے گا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو15 سال پورے ہو گئے ہیں ،غریب خواتین کو پاو?ں پر کھڑا ہونے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا تھا،اس پروگرام سے بینظیر کے نام کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی جس میں وہ ناکام رہے ،د90لاکھ غریب خواتین کو امدای رقم مل رہی ہے،ملک بھر کے بنکوں میں ان خواتین کے اکاونٹس کھولے جائینگے،اب غریب خواتین کو بینظیر کارڈ فراہم کیا جائیگاجس میں صحت کی سہولیات بھی حاصل ہونگی،بینظیر تعلیمی وظائف، بینظیرنشوو نما پروگرام،حاملہ خواتین اور دو سال کے بچے،خواجہ سرا اور انڈر گریجوایٹس بھی اس پروگرام میں شامل ہونگے۔میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو15 سال پورے ہو گئے ہیں ، غریب خواتین کوپا ﺅں پر کھڑا ہونے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا تھا،2008 کے انتخابات سے پہلے بے نظیر بھٹو شہید نے غریب اور نادار خواتین کا سوچاکہ انہیں اپنے پاوں پر کھڑا کیا جائے،15 سال پورے ہو نے پر یہ کتاب شائع کی گئی ہے،عوام کا اس پروگرام پر اعتماد ہے، تمام عالمی مالیاتی ادارے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو سراہتے ہیں،اس پروگرام کا نام تبدیل کرنے اور اس کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ عوام کے دلوں سے بے نظیر بھٹو شہید کا نام نکالنے میں ناکام رہے، ہمارا یہ سفر آگے بھی جاری رہے گا،خواتین کو ہر سہ ماہی میں فنڈز بھی دیئے گئے اور اس پروگرام کے تحت دیگر فنڈز بھی دیئے جاتے ہیں،۔2019میں فیصلہ کیا گیا کہ الفلاح بنک اور حبیب بنک کے ذریعے غریب خواتین میں رقوم تقسیم کی جائیں،بینکوں سے رقوم سے کٹوتی کی جاتی رہی،وزیر اعظم نے سوشل پروفیشنل اکاونٹ کا افتتاح کردیا ہے،پہلے ڈاکخانے کے ذریعے رقم دی جاتی تھی اب رقم بینکوں کے ذریعے ٹرانسفر کئے جائیں گے، اب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے براہ راست اکاﺅنٹس کھولے جائیں گے، 7 اضلاع میں بینک اکاﺅنٹ کھلوانے کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح ہوگیا ہے،اس وقت الفلاح بینک، نیشنل بینک اور جے ایس بینک میں کھولے جاسکتے ہیں، جو بینک سٹیٹ بینک کے ساتھ رجسٹرڈہیں، ان میں اکاﺅنٹس کھولے جائیں گے، 90 لاکھ خواتین بنیفشریز کوبینظیر خصوصی کارڈ دیا جائے گا،اس کارڈ کے ذریعے غریب خواتین کو صحت کی سہولیات بھی مہیا ہونگی۔پہلے اس پروگرام میں 76لاکھ خواتین شامل تھیں ،اب ان کی تعداد90لاکھ تک پہنچ چکی ہے،پہلے ان کو 7ہزار روپے ملتے تھے اب اس میں 25فیصد اضافے کے بعد یہ رقم 8775روپے کردی گئی ہے جو کہ ہر تین ماہ بعد ان خواتین کو ملے گی۔معذور بچے کی فیملی کی مالی مدد بھی کی جائیگی۔بینظیر تعلیمی وظائف میں پہلے بچیوں کو دوہزار روپے اب 2500روپے جبکہ بچوں میں پہلے 1500روپے اور اب بینظیرنشوو نما پروگرام میں پہلے 15اضلاع میں 20ہزار بچے جبکہ اب 7لاکھ 70ہزار بچے رجسٹرڈ تھے۔حاملہ خواتین اور دو سال کے بچوں میں ایک ارب روپے کی تقسیم کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خواجہ سرا وں کو بھی شامل کیا گیا ہے سیلاب ذدگان میں 25ارب روپے تقسیم کیئے گئے،پٹرول کی مد میں 86لاکھ لوگوں میں 16.3ارب روپے تقسیم کیئے گئے۔،انڈر گریجویٹ92 ہزار طلبائ کو سکالرز شپ دینے کا پروگرام ہے ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا سروے گھر گھر شروع ہے ،45موبائل وینز مل رہی ہیں ان کو استعمال کریں گے ،نو لاکھ کارڈ سابقہ حکومت نے بندکر دیئے تھے انکوئری کے بعدان میں سے اڑھائی لاکھ کارڈ کھول دیئے گئے ہیں جبکہ باقی کے کھولنے پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے اور دوسرے مبر رہے ہیں اور انشااللہ جلد پہلے نمبر پر ہونگے،میں کامیاب ہونیوالے امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔کشمیر میں ایک نااہل شخص کو مسلط کیا گیا تھا جو کہ نااہل ہوگیا ،ضمنی انتخاب میں اس نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار نے کامیابی حاصل کرلی۔گلگت بلتستان میں بھی ایسا ہی ہوا ہے،ہماری جماعت جی بی کے بارے میں فیصلہ کریگی۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دبئی میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات ہوئی ہے،یہ کوئی آفیشل ملاقات نہیں تھی اور نہ ہی سیٹ ایڈ جسٹمنٹ پر کوئی بات ہوئی ،روٹین کی ملاقات تھی جس میں ملک میں سیاسی حالات پر بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے حکومت سے معاہدہ ہونے کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہے،ماضی کی حکومت سے ان کے کچھ خدشات تھے جس پر بات چیت ہوئی۔الیکشن کمیشن جب بھی بلدیاتے انتخابات کروائے ہم تیار ہیں جبکہ ہم نے تو عام انتخابات کیلئے سوات سے اپنی انتخابی مہم کا اغاز کردیا ہے۔جمہوری نظام ہی سے سیاسی و معاشی استحکام آئیگا۔ہم کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہیں ،استحکام پارٹی کے سیاسی میدان میں آنے کے بعد ہی اس کے بارے میں پتہ چلے گا۔