چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ ادو میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کارکنوںکو سخت سردی اور خراب موسم کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی دسمبر کے مہینے سے اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ واحد سیاستدان ہیں جو عوام کی طرف دیکھ رہے ہیں اور عوام ہی سے ووٹ مانگ رہے ہیں جبکہ دیگر سیاستدان مدد کے لئے خلائی مخلوق کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے ہیں اور انہیں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ اس لئے پاکستان پیپلزپارٹی عوام سے مدد مانگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ایک چیلنجنگ دور سے گزر رہا ہے جس میں انتہائی شدید معاشی بحران ہے۔ مہنگائی، غربت اور بیروزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔ دہشتگردی کا خطرہ بھی ایک دفعہ پھر سر اٹھا رہا ہے اور امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے۔ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازشیں کی جا رہی ہیں لیکن پاکستان پیپلزپارٹی نے ان پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ ہم عوام کی مدد سے ہر بحران کا سامنا کر سکتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کو ان بحرانوں سے نہ نکال سکے۔ پارٹی کا دس نکاتی معاشی معاہدہ عوام کے تمام مسائل کا حل ہے۔ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر زرداری نے ہمیشہ عام آدمی مزدوروں، کسانوں اور پسماندہ طبقات کی نمائندگی کی ہے۔ دیگر پارٹیوں نے ہمیشہ عوام کو تکلیف پہنچائی ہے اور اشرافیہ کو ریلیف دیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اس کا خاتمہ چاہتی ہے اور غریب کو ریلیف دینا چاہتی ہے۔ ہمارے دس نکاتی ایجنڈے پر شک کا اظہار کیا جاتا ہے کہ اس پر کس طرح سے عملدرآمد ہوگا لیکن قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جب عوام سے روٹی ،کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا تو وہ پورا کرکے دکھایا تھاا ور ہم بھی اس دس نکاتی ایجنڈے پر عمل کر کے دکھائیں گے۔ ہمارا یہ وعدہ ہے کہ ہم آئندہ پانچ سالوں میں تنخواہیں دوگنا کر دیں گے اور غریبوں کے لئے 20 لاکھ گھر تعمیر کرکے ان کی ملکیت خواتین کو دیں گے۔ یہ صرف ایک وعدہ ہی نہیں بلکہ پارٹی سندھ میں پہلے ہیں 20لاکھ گھر تعمیر کر رہی ہے۔ ہم غریبوں کو 300یونٹ تک بجلی مفت مہیا کریں گے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دے کر خواتین کو بلا سود قرضے جاری کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی والدہ کو شہید کیا گیالیکن وہ کوٹ ادو، جنوبی پنجاب، پنجاب اور تمام ملک کی خواتین کی ایک بیٹے کی طرح خدمت کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وسیب کے کسانوں کو یہ آگاہی دی جائے کہ” بینظیر کسان کارڈ” کے ذریعے براہِ راست مالی مدد کریں گے۔ کاشتکاروں کی فصلوں کو بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے انشورنس دیں گے اور حکومت اس کا خرچہ برداشت کرے گی۔ قائدعوام نے مزدوروں کو ان کے حقوق دئیے تھے اور اب ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پورے ملک کے مزدوروں کو بینظیر مزدور کارڈ دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ خود نوجوان ہیں اس لئے وہ نوجوانوں کے مسائل کوسمجھتے ہیں اور انہیں ان کے حل کے لئے یوتھ کارڈ متعارف کرائیں گے۔ ہم ان نوجوانوں کو ایک سال تک مالی مدد فراہم کریں گے جو ملازمتوں کی تلاش میں ہیں اور اس دوران ان کی تربیت اور دیگر ضروریات کا خیال ضلعی سطح پر کیا جائے گا۔ نوجوانوں کو ملازمتیں دلوانے کے لئے پلیسمنٹ سنٹر قائم کریں گے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھاریں گے۔ سندھ کے ہر ضلعے میں مفت علاج کے لئے صحت کے ادارے قائم کئے گئے ہیں، کراچی کا این آئی سی وی ڈی دنیا بھر میں دل کے علاج کے لئے سب سے بڑا ہسپتال ہے یہاں سب سے بڑی تعداد میں دل کے مریضوں کا علام مفت کیا جاتا ہے۔ خیرپور کی تحصیل گمبٹ میں گردے، جگر پھیپھڑوں اورگردوں کے مفت علاج کے لئے صحت کا ادارہ قائم کیا گیا ہے۔ یہاں ملک بھر کے تمام علاقوں چاہے وہ پشاور ہو یا لاہور، یا کوئٹہ ہو یا کوئی علاقہ یہاں آکر مفت علاج کرواتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ پاکستان کے ہر ضلعے میں یونیورسٹی کے کیمپس قائم کئے جائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت یونین کونس کی سطح پر بھوک مٹاﺅ پروگرام شروع کرے گی تاکہ کوئی بچہ بھوکا نہ سوئے۔ اس دس نکاتی پروگرام کے ذریعے پیپلزپارٹی تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 8فروری کو انتخابات دو پارٹیوں کے درمیان ہیں پارٹی کے جیالوں کو چاہیے کہ وہ عوام کو ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کریں اور انہیں بتائیں کہ ووٹ کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ لوگوں کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ ایک پارٹی جو متعدد مرتبہ اقتدار میں آچکی ہے اس کے پاس اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے کچھ نہیں ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ تصور قائم کیا گیا کہ جنوبی پنجاب ایک پسماندہ علاقہ ہے اور لاہور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہے کیونکہ وہاں بے تحاشہ پیسہ خرچ کیا گیا۔ تاہم لاہور میں بھی جس حلقے سے وہ انتخابات لڑ رہے ہیں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ ہمیں لاتعداد وسائل کا سامنا ہے جنہیں صرف متحد ہو کر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ 8فروری کو تیر پر مہر لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی وہ نشان ہے جو شیر کا راستہ روک سکتا ہے اور اس کا شکار کر سکتا ہے۔ یہی وہ واحد نشان ہے جو ملک کے خلاف سازشوں کو ناکام بنا سکتا ہے۔ یہ نشان غریبوں، کسانوں، مزدوروں، خواتین اور نوجوانوں کا نشان ہے۔ عوام کو اپنا مستقبل خود بنانا ہے اور 8فروری کو بڑی تعداد میں باہر آکر پیپلزپارٹی کو مضبوط کرنا ہے تاکہ تمام مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے سکے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رضاربانی کھر، محمد امجد قریشی، آصف خان دستی، ریاض منظور، مہر ارشاد سیال، نوابزادہ افتخار، ظفراللہ لغاری، عبدالحسین ٹگر، چوہدری عدنان خالد، محمد جمیل شاہ، میاں سلیم اصغر، خان محمد جتوئی، علمدار قریشی فریحہ بتول پارٹی کے امیدوار ہیںا ور انہیں جتانا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہادر خان سہیڑ بھی لیہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں اور انہیں بھی منتخب کروانا ہے۔ پیپلزپارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام کے متعلق سوچتی ہے اور 8فروری کو فتح سے ہمکنار ہوگی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ہر دروازے پر جائیں اور عوام کو پیپلزپارٹی کے دس نکاتی ایجنڈے کے متعلق بتائیں۔