چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لاہور، صوبہ پنجاب اور پورے ملک میں رہنے والے ہر شخص کے نام کا یہ پیغام ہے کہ انہیں ناامید نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے۔ عوام معاشی بحران کے ساتھ ساتھ سماجی، سیاسی اور جمہوری بحران سے بھی دوچار ہے۔ اس وقت پاکستان کو سکیورٹی کے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے اور دہشتگرد ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ اس وقت جو لوگ ابھی بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں وہ ہمارے معاشرے اور ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کی مدد سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کو درپیش مسائل سے چھٹکارا دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشتگردوں کوکبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ خود لاہور سے انتخاب لڑ رہے ہیں لاہور کو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے لیکن اس وقت پاکستان کا دل ٹوٹا ہوا ہے جسے ہم نے جوڑنا ہے۔ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کا مذاق اڑاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کمزور ہے۔ انہیں یہ بتادینا چاہیے کہ لاہور پیپلزپارٹی کا ان کا نہیں۔ اس شہر لاہور کے شہریوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد خود کو آگ لگا دی تھی۔ یہ وہی لاہور ہے جس نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا والہانہ استقبال کیا تھا اور انہیں مسلم امہ کی پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم بنایا تھا۔ لاہور بہادروں، غیرتمندوں اور وفاداروں کا شہر ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم 72کے قافلے پر ایمان رکھتے ہیں اور حق اور سچ کے راستے پر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو ایک سازش کے تحت لاہور اور پنجاب سے دور کیا گیاتاکہ یہاں کے مزدوروں، کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور اقلیتیوں کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ اس مقصد کے لئے کبھی اس صوبے پر شوباز کو مسلط کیا گیا اور کبھی وسیم اکرم پلس کو۔ لاہور کے لوگوں کی قسمت یہ نہیں کہ ان پر بار بار لوگ مسلط کئے جائیں۔ ہم پاکستان کو روایتی سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے کیونکہ اقتدار میں آنے کے بعد عوام اور اپنے کئے ہوئے وعدوں کو بھول جاتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام سے کئے ہوئے وعدے پورے کرتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دس نکاتی ایجنڈا انہوں نے خود تیار کیا ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ عام آدمی مہنگائی ، غربت اور بیروزگاری کا سامنا کر رہا ہے۔ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنا روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کیا اور اشرافیہ سے دولت لے کر کسانوں اور مزدوروں کو سہولتیں دیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک دفعہ پھر پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کا بیانیہ لے کر چل رہی ہے اور اشرافیہ کو جو اربوں روپے کی سبسیڈی دی جاتی ہے وہ غریبوں کو دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام 17وزارتوں کو اٹھارہویں ترمیم کے مطابق تحلیل کر دیا جائے گا اور اس جو رقم بچائیں گے وہ عوام پر خرچ کی جائے گی۔ اگر عوام پاکستان پیپلزپارٹی کو خدمت کا موقع دیتے ہیں تو پارٹی اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ دس نکاتی معاہدے پر ہر صورت میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ ؛جیالوں کو چاہیے کہ وہ لاہور کے ہر گھر میں جائیں اور عوام کو بتائیں کہ پارٹی پانچ سالوں میں ان کی تنخواہ دوگنی کر دے گی اور جس طر ح قائدعوام نے لوگوں سے مکان کا وعدہ کیا تھا اسی طرح ملک بھر میں 30لاکھ گھر تعمیر کرکے ان کی ملکیت خاتون خانہ کو دی جائے گی، ملک بھر کی کچی آبادیوں کو ریگولرائز کر دیا جائے گا۔ غریب عوام جو بجلی کے بلوں سے تنگ ہیں ان کے لئے سولر پاور سے بجلی بنا کر 300 یونٹ مفت دئیے جائیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کو شہید کر دیا گیا ہے لیکن وہ لاہور کی تمام والداﺅں کی خدمت ایسے کریں گے جیسے ایک بیٹا کرتا ہے۔ پارٹی بینظیر انکم سپورٹ کو سعت دے گی اور خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے بلاسود قرضے دئیے جائیں گے تاکہ وہ ملک کی معیشت میں حصہ لے سکیں۔ پارٹی اقتدار میں آکر بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو مالی مدد فراہم کریں گے اور ان کی فصلوں کو انشورنس کرایا جائے گا کیونکہ پارٹی سمجھتی ہے کہ کسان خوشحال، ملک خوشحال۔ مزدوروں کو بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے ان کے سارے حقوق دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیالوں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو بتائیں کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے انہیں یہ ووٹ کا حق دلوایا ہے۔ پارٹی نوجوانوں کے اس دکھ کو سمجھتی ہے کہ ایک سے زیادہ ڈگریاں رکھنے کے باوجود وہ ملازمت کے لئے مارے مارے پھرنے پر مجبور ہیں۔ ہم یوتھ کارڈ کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو نہ صرف مالی مدد مہیا کریں گے بلکہ انہیں پیشہ وارانہ مہارت بھی مہیا کی جائے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک ایسا پاکستان ان کا خواب ہے جہاں کوئی بھی فرد بھوکا نہ سوئے اس لئے بھوک کو ختم کرنے کے لئے بھوک مٹاﺅ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ شہید قائداعوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو مکمل کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات میں دو ہفتے رہ گئے ہیں اور جیالوں کو انتھک محنت جاری رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف جیالے ہیں میدان میں ہیں دوسروں کو جمہوریت پر یقین نہیں لیکن پی پی پی کے کارکن فتحمند ہوں گے کیونک وہ عوام پر یقین رکھتے ہیں۔ جب پاکستان پیپلزپارٹی کو موقع ملے گا تو ظلم اور بدلہ لینے کی سیاست دفن کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان اور جیالوں نے تین دہائیوں سے تشدد کی سیاست کا سامنا کیا ہے۔ پارٹی سیاسی کارکنوں کی عزت کرتی ہے، ووٹ کو عزت دو پر یقین رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکن جنہوں نے جنرل مشرف کے تشدد کا سامنا کیا ہے انہیں پاکستان پیپلزپارٹی عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے ووٹ کی عزت کرا سکتی ہے اس لئے انہیں ووٹ کو عزت کے لئے پیپلزپارٹی کا ساتھ دینا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی نے بار بار عمران خان کو یادلایا تھا کہ وہ باعزت طریقے سے سیاست کریں کیونکہ غلط زبان استعمال کرنا اور سیاسی مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا سیاست نہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے اپنے خاندان اور جیالوں نے پی ایم ایل(ن) کا تشدد بھگتا ہوا ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ کوئی دوسری پارٹی اس تشدد سے گزرے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کے وکروں کو دعوت دی اور وہ پیپلزپارٹی کی حمایت کریں تاکہ وہ ذاتی عناد کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو وزیراعظم بنیں تو انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا اور سید یوسف رضا گیلانی نے بھی یہی کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت بنانے کے بعد وہ “سچائی اور مفاہمت” کا پلیٹ فارم بنائیں گے تاکہ صوبوں کے زخموں پر مرہم لگائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست اور غداری کے فتوے جاری کرنا بھی وہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ دوسروں کے خیالات کی عزت کرتے ہیں اور اتفاق رائے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے آج اس اسٹیج پر پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ﺅں کے ساتھ ساتھ چوہدری سرور بھی اسٹیج پر موجود ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ طاہر القادری صاحب کو سیاست میں عملی طور پر حصہ لینے کی دعوت دیتے ہیں چونکہ ملک کو ان جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور اور پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک کی خاطر ایک ساتھ کام کرنے کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اعتزاز احسن بھی آج اسٹیج پر موجود ہیں جو تین نسلوں سے پارٹی کے ساتھ ہیں اور آراءکا اختلاف ہو سکتا ہے لیکن پیپلزپارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنا جانتی ہے اور مختلف النوع کا احترام کرتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی پاکستان کو ایک جدید ریاست بنانا چاہتی ہے جہاں ملک کے کسان، مزدور، نوجوان، خواتین اور اقلیتیں باعزت زندگی گزار سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے “کل بھی بھٹو زندہ تھا ، آج بھی بھٹو زندہ ہے” کا نعرہ لگوایا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قوم کی خدمت کرنا ان کا مقصد ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لاہور، صوبہ پنجاب اور پورے ملک میں رہنے والے ہر شخص کے نام کا یہ پیغام ہے کہ انہیں ناامید نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں تاریخی مہنگائی، بیروزگاری اور غربت ہے۔ عوام معاشی بحران کے ساتھ ساتھ سماجی، سیاسی اور جمہوری بحران سے بھی دوچار ہے۔ اس وقت پاکستان کو سکیورٹی کے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے اور دہشتگرد ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ اس وقت جو لوگ ابھی بھی نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں وہ ہمارے معاشرے اور ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کی مدد سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی ملک کو درپیش مسائل سے چھٹکارا دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشتگردوں کوکبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ خود لاہور سے انتخاب لڑ رہے ہیں لاہور کو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے لیکن اس وقت پاکستان کا دل ٹوٹا ہوا ہے جسے ہم نے جوڑنا ہے۔ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کا مذاق اڑاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کمزور ہے۔ انہیں یہ بتادینا چاہیے کہ لاہور پیپلزپارٹی کا ان کا نہیں۔ اس شہر لاہور کے شہریوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد خود کو آگ لگا دی تھی۔ یہ وہی لاہور ہے جس نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا والہانہ استقبال کیا تھا اور انہیں مسلم امہ کی پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم بنایا تھا۔ لاہور بہادروں، غیرتمندوں اور وفاداروں کا شہر ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم 72کے قافلے پر ایمان رکھتے ہیں اور حق اور سچ کے راستے پر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو ایک سازش کے تحت لاہور اور پنجاب سے دور کیا گیاتاکہ یہاں کے مزدوروں، کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور اقلیتیوں کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ اس مقصد کے لئے کبھی اس صوبے پر شوباز کو مسلط کیا گیا اور کبھی وسیم اکرم پلس کو۔ لاہور کے لوگوں کی قسمت یہ نہیں کہ ان پر بار بار لوگ مسلط کئے جائیں۔ ہم پاکستان کو روایتی سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے کیونکہ اقتدار میں آنے کے بعد عوام اور اپنے کئے ہوئے وعدوں کو بھول جاتے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام سے کئے ہوئے وعدے پورے کرتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دس نکاتی ایجنڈا انہوں نے خود تیار کیا ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ عام آدمی مہنگائی ، غربت اور بیروزگاری کا سامنا کر رہا ہے۔ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنا روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کیا اور اشرافیہ سے دولت لے کر کسانوں اور مزدوروں کو سہولتیں دیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک دفعہ پھر پیپلزپارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کا بیانیہ لے کر چل رہی ہے اور اشرافیہ کو جو اربوں روپے کی سبسیڈی دی جاتی ہے وہ غریبوں کو دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام 17وزارتوں کو اٹھارہویں ترمیم کے مطابق تحلیل کر دیا جائے گا اور اس جو رقم بچائیں گے وہ عوام پر خرچ کی جائے گی۔ اگر عوام پاکستان پیپلزپارٹی کو خدمت کا موقع دیتے ہیں تو پارٹی اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ دس نکاتی معاہدے پر ہر صورت میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ ؛جیالوں کو چاہیے کہ وہ لاہور کے ہر گھر میں جائیں اور عوام کو بتائیں کہ پارٹی پانچ سالوں میں ان کی تنخواہ دوگنی کر دے گی اور جس طر ح قائدعوام نے لوگوں سے مکان کا وعدہ کیا تھا اسی طرح ملک بھر میں 30لاکھ گھر تعمیر کرکے ان کی ملکیت خاتون خانہ کو دی جائے گی، ملک بھر کی کچی آبادیوں کو ریگولرائز کر دیا جائے گا۔ غریب عوام جو بجلی کے بلوں سے تنگ ہیں ان کے لئے سولر پاور سے بجلی بنا کر 300 یونٹ مفت دئیے جائیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ کو شہید کر دیا گیا ہے لیکن وہ لاہور کی تمام والداﺅں کی خدمت ایسے کریں گے جیسے ایک بیٹا کرتا ہے۔ پارٹی بینظیر انکم سپورٹ کو سعت دے گی اور خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے بلاسود قرضے دئیے جائیں گے تاکہ وہ ملک کی معیشت میں حصہ لے سکیں۔ پارٹی اقتدار میں آکر بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو مالی مدد فراہم کریں گے اور ان کی فصلوں کو انشورنس کرایا جائے گا کیونکہ پارٹی سمجھتی ہے کہ کسان خوشحال، ملک خوشحال۔ مزدوروں کو بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے ان کے سارے حقوق دئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیالوں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو بتائیں کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے انہیں یہ ووٹ کا حق دلوایا ہے۔ پارٹی نوجوانوں کے اس دکھ کو سمجھتی ہے کہ ایک سے زیادہ ڈگریاں رکھنے کے باوجود وہ ملازمت کے لئے مارے مارے پھرنے پر مجبور ہیں۔ ہم یوتھ کارڈ کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو نہ صرف مالی مدد مہیا کریں گے بلکہ انہیں پیشہ وارانہ مہارت بھی مہیا کی جائے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک ایسا پاکستان ان کا خواب ہے جہاں کوئی بھی فرد بھوکا نہ سوئے اس لئے بھوک کو ختم کرنے کے لئے بھوک مٹاﺅ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ شہید قائداعوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو مکمل کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات میں دو ہفتے رہ گئے ہیں اور جیالوں کو انتھک محنت جاری رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف جیالے ہیں میدان میں ہیں دوسروں کو جمہوریت پر یقین نہیں لیکن پی پی پی کے کارکن فتحمند ہوں گے کیونک وہ عوام پر یقین رکھتے ہیں۔ جب پاکستان پیپلزپارٹی کو موقع ملے گا تو ظلم اور بدلہ لینے کی سیاست دفن کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان اور جیالوں نے تین دہائیوں سے تشدد کی سیاست کا سامنا کیا ہے۔ پارٹی سیاسی کارکنوں کی عزت کرتی ہے، ووٹ کو عزت دو پر یقین رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکن جنہوں نے جنرل مشرف کے تشدد کا سامنا کیا ہے انہیں پاکستان پیپلزپارٹی عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے ووٹ کی عزت کرا سکتی ہے اس لئے انہیں ووٹ کو عزت کے لئے پیپلزپارٹی کا ساتھ دینا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی نے بار بار عمران خان کو یادلایا تھا کہ وہ باعزت طریقے سے سیاست کریں کیونکہ غلط زبان استعمال کرنا اور سیاسی مخالفین کی بہنوں اور بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا سیاست نہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے اپنے خاندان اور جیالوں نے پی ایم ایل(ن) کا تشدد بھگتا ہوا ہے اور وہ نہیں چاہتی کہ کوئی دوسری پارٹی اس تشدد سے گزرے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کے وکروں کو دعوت دی اور وہ پیپلزپارٹی کی حمایت کریں تاکہ وہ ذاتی عناد کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو وزیراعظم بنیں تو انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا اور سید یوسف رضا گیلانی نے بھی یہی کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت بنانے کے بعد وہ “سچائی اور مفاہمت” کا پلیٹ فارم بنائیں گے تاکہ صوبوں کے زخموں پر مرہم لگائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست اور غداری کے فتوے جاری کرنا بھی وہ ہمیشہ کے لئے بند کر دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ دوسروں کے خیالات کی عزت کرتے ہیں اور اتفاق رائے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے آج اس اسٹیج پر پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ﺅں کے ساتھ ساتھ چوہدری سرور بھی اسٹیج پر موجود ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ طاہر القادری صاحب کو سیاست میں عملی طور پر حصہ لینے کی دعوت دیتے ہیں چونکہ ملک کو ان جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور اور پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک کی خاطر ایک ساتھ کام کرنے کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اعتزاز احسن بھی آج اسٹیج پر موجود ہیں جو تین نسلوں سے پارٹی کے ساتھ ہیں اور آراءکا اختلاف ہو سکتا ہے لیکن پیپلزپارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنا جانتی ہے اور مختلف النوع کا احترام کرتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی پاکستان کو ایک جدید ریاست بنانا چاہتی ہے جہاں ملک کے کسان، مزدور، نوجوان، خواتین اور اقلیتیں باعزت زندگی گزار سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے “کل بھی بھٹو زندہ تھا ، آج بھی بھٹو زندہ ہے” کا نعرہ لگوایا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قوم کی خدمت کرنا ان کا مقصد ہے۔