چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملتان میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ملتان کے جیالوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اتنی بڑی تعداد میں جلسے میں شریک ہوکر ثابت کردیا ہے کہ ملتان پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ ہے۔ ملتان کے جیالوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے۔ 8فروری کو ایک نئی شروعات ہوگی اور مشکل وقت کا خاتمہ ہوگا۔ پاکستان کو اس وقت مہنگائی، غربت اور بیروزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دہشتگردی بھی ملک کے خلاف سازش کر رہی ہے اور ہمارے سپاہیوں اور پولیس کی قربانیاں ضائع کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ ہماری قوم اس وقت معاشرے میں بحران کا شکار بھی ہے۔ روایتی سیاستدانوںنے سیاست کو ذاتی بغض ، انا اور بدلہ لینے کا ذریعہ بنا لیا ہے جس سے ہمارا معاشرہ، ادارے اور خاندان تقسیم ہو کر رہ گئے ہیں۔ پیپلزپارٹی کا عزم ہے کہ نفرت اور تقسیم کو دفن کرکے رہے گی۔ پارٹی ملک کو متحد کرے گی اور معاشی اور سکیورٹی کے بحران سے باہر نکالے گی۔ پارٹی پاکستان کو ایک جدید طاقتور اور ترقی پسند پاکستان بنائے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ واحد سیاستدان ہیں جو کئی ماہ سے خیبرپختونخوا سے لے کر بلوچستان تک انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ پیپلزپارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام کی طرف دیکھ رہی ہے اور اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام اپنے ووٹوں سے ایک ایسی حکومت بنائیں گے جو ان کی خدمت کرے گی۔ دیگر سیاسی پارٹیوں کو عوام کے مسائل کی فکر نہیں ہے اور وہ چوتھی مرتبہ صرف اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ نہ ملک چلا رہے ہیں معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس بات پر خوش ہونا چاہتے ہیں کہ وہ چوتھی مرتبہ وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھیں گے لیکن پاکستان کے عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے اور وہ ان انتخابات میں تشدد یا نفرت کی بنیاد پر حصہ نہیں لے رہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے قوم کو درپیش مسائل کے حل کے لئے 10نکاتی معاشی معاہدہ تیار کیا ہے۔ اور یہی ذوالفقار علی بھٹو کی طرح پارٹی اشرافیہ سے لے کر پسماندہ عوام کو دے گی۔ پارٹی وفاق میں چلنے والی ان 17وزارتوں کو ختم کردے گی جنہیں اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے ختم ہونا تھا اور 300ارب روپے سالانا ان وزارتوں سے لے کر عوام پر خرچ کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اشرافیہ کو 1500ارب روپے سالانہ سبسڈی کی مد میں دئیے جاتے ہیں پارٹی اس رقم کو براہِ راست کسانوں، مزدوروں اور طلباءپر خرچ کرے گی۔ پارٹی نہ صرف یہ کہ تنخواہیں بڑھائے گی بلکہ پانچ سال میں انہیں دوگنا کر دے گی۔ حکومت میں آکر پارٹی مستحق شہریوں کو 300یونٹ بجلی مفت فراہم کرے گی۔ پارٹی 20 لاکھ گھر بنائے گی اور ان کی ملکیت خواتین کو دے گی۔ پارٹی کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ وسیب کی خواتین کی خدمت ایسے کریں گے جیسے ایک بیٹا اپنی ماں کی خدمت کرتا ہے۔ ہم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو نہ صرف یہ کہ وسعت دیں گے بلکہ خواتین کو بلا سود قرضے دے کر مالی طور پر بااختیار بنائیں گے۔ جنوبی پنجاب کے کسانوں اور مزدوروں سے مخاطب ہوتے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کسان کارڈ اور مزدور کارڈ کے اجراءکریںگے، کسانوںکو ان کی فصلوں کی انشورنس مہیا کریں گے اور انہیں براہ راست مالی مدد پہنچائیں گے اور مزدوروں کو ان کے حقوق دیں گے۔ نوجوانوں کے لئے یوتھ کارڈ کا اجراءکرکے ان کے لئے ملازمتوں کا بندوبست ہونے تک مالی مدد مہیا کریں گے اور ان کے لئے پیشہ وارانہ مہارت کا انتظام کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ صرف دعوے نہیں ہیں بلکہ ہم یہ سب اسی طرح کریں گے جس طرح شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے وعدے پورے کئے تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ لاہور سے انتخاب لڑ رہے ہیں تاکہ عوام کا پیغام رائے ونڈ تک پہنچائیں۔ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ لاہور بے مثال شہر بن گیا ہے حالانکہ وہاں کے لوگ غربت اور بیروزگاری کا سامنا کر رہے ہیں اور لاہور کی سڑکیں بھی ٹوٹی پھوٹی ہیں۔ پیپلزپارٹی سارے ملک کی نمائندگی کرتی ہے اور ملک بھر کے مسائل بلا امتیاز حل کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وسیب کے لئے جس جدوجہد کا آغاز پارٹی نے کیا ہے اسے جاری رکھیں گے۔ ہم اس وقت انتخابات کے لئے مہم چلا رہے ہیں لیکن پی ایم ایل این نے ابھی تک اپنے منشور کا اعلان اس لئے نہیں کیا کیونکہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ وہ عوام کی خدمت کس طرح کر سکتے ہیں۔ پی ایم ایل این “کاپی، پیسٹ” پارٹی ہے۔ پیپلزپارٹی جو بھی اعلان کرتی ہے پی ایم ایل این اس کی نکل کر لیتی ہے۔ نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پی ایم ایل این بلا سمجھے سوچے نقل کرتی رہی ہے جب ہم نے 300یونٹ بجلی مفت دینے کا وعدہ کیا تو اپنے اگلے جلسے ہیں میں پی ایم ایل این نے بھی یہی وعدہ دہرا دیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں انہوں نے ایک مرتبہ یہ کہا تھا کہ وہ صرف عوام کا لاڈلہ بنا چاہتے ہیں تو پی ایم ایل این کی ایک بہن نے یہی بات اپنے جلسے میں دہرا دی کہ نواز شریف عوام کے لاڈلے ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ نقالوں سے ہوشیار رہیں اور صرف تیر پر مہر لگائیں۔ پی ایم ایل این ہر جگہ سے چوری کر لیتی ہے۔ وہ ہر چیز کا کریڈٹ لینے کی کوشش کرتی ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی قوت بنایا اور اس قوت کو استعمال کرنے کے لئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے میزائل ٹیکنالوجی دی اور پی ایم ایل این نے آخر میں ایک بٹن دبا دیا اور اب کہتی پھرتی ہے کہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ پی ایم ایل این کہتی ہے کہ سی پیک کا منصوبہ اس نے دیا حالانکہ جب صدر آصف علی زرداری سی پیک کے لئے چین کے دورے کر رہے تھے تو پی ایم ایل این صدر زرداری پر تنقید کرتی تھی کہ وہ چین کے اتنے دورے کیوں کر رہے ہیں۔ نواز شریف سی پیک کے خالق نہیں ہیں بلکہ سی پیک چرانے والے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ جہاں جاتے ہیں تو نعرہ لگتا ہے کہ گلی گلی میں شور ہے، سی پیک کا جو راستہ پسماندہ علاقوں سے گزرنا تھا اسے تبدیل کر دیا گیا اور لاہور کو اس میں شامل کرکے ایک بہت بڑی رقم اورنج ٹرین پر خرچ کر دی گئی اور اس طرح پسماندہ علاقوں کے عوام کا حق مارا گیا۔ اور تو اور انہیں چرانے کی اتنی عادت پڑ گئی ہے کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بھی اپنا پروگرام کہتی ہے۔ جب صدر زرداری نے بی بی شہید کے دئےے گئے اس پروگرام پر عملدرآمد کیا تو پی ایم ایل این نے کہنا شروع کردیا کہ یہ قوم کو بھکاری بنا رہے ہیں لیکن جب اس پروگرام کو بین االاقوامی سطح پر سراہا گیا تو پی ایم ایل این اسے بھی چرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ تھرکول منصوبہ جسے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے شروع کیا تھا اور جس پر صدر آصف علی زرداری اور خود انہوں نے عملدرآمد کروایا تو اس کا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں حالانکہ نواز شریف تھرکول منصوبے کی راہ میں شدید رکاوٹ بنئے ہوئے تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ایم ایل این عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتی کیونکہ وہ اب عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں اور عوام کو ان کی حقیقت پتہ چل گئی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی اب ان کے ساتھ نہیں چل سکتی رائے ونڈ کے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کی بات ہوگئی ہے اور وہ اقتدار میں آچکے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر لوگ اپنا ووٹ ضائع نہ کریں اور آزاد امیدواروں کو ووٹ نہ دیں اور یہ ارادہ کر لیں کہ وہ شیر کا راستہ روکیں گے تو اسی صورت میں ملک خوشحال ہو سکے گا۔ پورے ملک کے عوام کو تیر پر مہر لگا کر شیر کا شکار کرکے عوامی حکومت بنانی چاہیے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر انہیں موقع ملتا ہے تو پنجاب کا وزیراعلیٰ جنوبی پنجاب سے ہوگا اور وہ خود وزیراعظم بن کر عوام کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میںجب پارٹی نے سید یوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بنانے کا عزم کیا تو اس پر شک و شبہ کا اظہار کیا گیا لیکن پارٹی نے انہیں سینیٹر بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی ہی تھی جس نے عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنایا۔ اب 8فروری کو عوام پیپلزپارٹی کو کامیاب کریں گے تاکہ پارٹی عوام کی خدمت کر سکے۔