وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے ،پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات دوطرفہ اور علاقائی استحکام کیلئے اہم ہیں، پاکستان روس تعلقات دیرینہ اور دہائیوں پر مشتمل ہیں، روسی وزیر خارجہ کے ساتھ تمام شعبوں میں دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی، تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے 2 روزہ سرکاری دورہ کےموقع پر پیر کو یہاں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کیلئے گرمجوشی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے مذاکرات کیلئے دعوت پر روسی وزیر خارجہ کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان 8واں بین الحکومتی اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا ،پرتپاک استقبال پر روسی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام شعبوں میں روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دوستانہ ماحول میں گفتگو ہوئی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی معیشت سیلاب کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، اس سلسلہ میں روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور روس اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے، غیر جانبدارا نہ پوزیشن کے حوالہ سے پاکستان کا موقف قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور روس مختلف عالمی فورمز پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں ، پاکستان اورروس کا شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں تعاون کے حوالہ سے یکساں مو?قف ہے، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ سرگئی لاروف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے دونوں ممالک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔