چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں خواتین ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے پی کنونشنوں میں اتنی بڑی تعداد میں شرکت دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی اس لئے انہوں نے کے پی کی خواتین کی تنظیم کی صدر کو یہ ہدایت کی تھی کہ جن خواتین نے مثالی کردار ادا کیا ہے ان کا کنونشن منعقد کیا جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر یہ خواتین ورکرز اسی طرح سے سخت محنت کرتی رہیں تو انہیں یقین ہے کہ پی پی پی فتح مند ہوگی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کی خواتین نے پارٹی اور ملک کی ترقی میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ پارٹی کی خواتین نے ہمیشہ اہم رول ادا کیا ہے اور ڈکٹیٹروں اور ظالم حکومتوں کا کا مقابلہ کیا ہے۔ اسی وجہ سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں اور یہ پارٹی خواتین کی جدوجہد کا نتیجہ تھا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے صدارتی ریفرنس کی سماعت میں شریک ہونے کے لئے سپریم کورٹ گئے تو انہوں نے ایک خاتون جج کو جج کی کرسی پر بیٹھے ہوئے دیکھا اور یہ بھی پیپلزپارٹی کی خواتین کی جدوجہد کا نتیجہ تھا۔ انہوںنے کہا کہ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ خواتین کو معیشت، سیاست اور ہر شعبہ ہائے زندگی میں برابر کے مواقع ملیں۔ خواتین اس ملک کی آبادی کا نصف حصہ ہیں اور جب تک یہ ملک کی معیشت میں حصہ نہیں لیتیں یہ معاشرہ اور ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2024ءکے انتخابات قریب آرہے ہیں اس لئے خواتین تک پیپلزپارٹی کا پیغام پہچانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا منشور خواتین کو یہ باور کرا دیتا ہے کہ یہی وہ واحد پارٹی ہے جو ان کی درست نمائندگی کر سکتی ہے۔ ہم خواتین کو ہر شعبے میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی والدہ حیات نہیں ہیں لیکن وہ اس ملک کی ہر ماں تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ وہ ایک بیٹے کی طرح اپنے ملک کی ماﺅں کی خدمت کریں گے۔ بی آئی ایس پی ایک انقلابی اقدامت تھا اور ہم چاہتے ہیں کہ اقتدار میں آکر اس کو وسعت دیں اور ہم نہ صرف اس کو وسعت دیں گے بلکہ پارٹی کے مشن کے تحت بی آئی ایس پی میں نئے پراجیکٹ متعارف کرائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کی غریب خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنائیں۔ صوبہ سندھ میں ہم نے پیپلزپاورٹی ایلیویئشن (Peoples Poverty Alleviation) پروجیکٹ متعارف کروا چکے ہیں جس کے ذریعے بلاسود قرضے خواتین کو دئیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔ یہ ہمارا سب سے کامیاب پروگرام ہے اور ہم اسے پورے ملک میں متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام کے قرضوںکی واپسی 99فیصد ہے جو یہ بات ثابت کرتی ہے کہ یہ پروگرام ہے اور خواتین اپنے کاروبار میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ ایک فیصد جو قرضہ واپس نہیں ہوتا اس میں بھی بدقسمتی والے حالات ہوتے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان جو قائدعوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نظریہ ہے وہ ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ اس لئے ہم اس ملک کے غریب عوام کے لئے دو لاکھ گھر تعمیر کر رہے ہیں جن کی ملکیت خواتین کو دی گئی ہے۔ ہم اس پروگرام کو پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں۔ ہم نوجوانوں اور ماﺅں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ اگر کسی بچے کو پیدائش کے بعد اچھی غذا ملتی ہے اور اس کی والدہ کو بھی اچھی غذا ملتی ہے تو پیدائش کے وقت ان کے زندہ رہنے کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ماں اور بچے کو پیدائش کے بعد ایک ہزار دنوں تک اچھی غذا مہیا کر سکیں۔ اس کے لئے ماﺅں اور بچوں کو کلینک آکر اپنا باقاعدہ چیک اپ کرانا پڑے گا اور ان کی بنیادی ضروریات غذائی ضروریات پوری کی جائیں گی۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے لیڈ ہیلتھ ورکز کا تصور دیا تاکہ خواتین کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ جب یہ منصوبہ متعارف کرایا گیا تھا تو ہمارے سیاستدانوں اور بین الاقوامی اداروں نے بھی اس پر تنقید کی تھی لیکن جب یہ پروگرام کامیاب ہوا تو دنیا نے اسے تسلیم کیا اس کے بعد بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا نے بھی یہ پروگرام شروع کر دیا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے وومن بینک متعارف کروایا اور ہمارا پلان یہ ہے کہ ہر صوبے کے ہر ضلع میں وومن بینک قائم کئے جائیں تاکہ یہ خواتین کو قرضے دے سکیں اور خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔ جب ہم نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار فراہم کرنے کی بات کرتے ہیں تو اس میں ہمارے بھائی اور بہن دونوں شامل ہوتے ہیں۔ افغانستان میں خواتین کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک بدقسمتی ہے اور پاکستان میں بھی کچھ عناصر یہی خیالات رکھتے ہیں۔ ان کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں خواتین کی تعلیم کے لئے پاکستان بھر میں آنے والی مشکلات کی راہ میں وہ کھڑے رہیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد آکسفورڈ اور ہارورڈ جیسے تعلیم اداروں سے بات کریں گے کہ پاکستان اور افغانستان میں میری بہنوں کے لئے آن لائن کورسز شروع کریں جس کے لئے ماڈرن ٹیکنالوجی استعمال ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری افغان بہنیں بھی ان سہولیات سے فائدہ اٹھائیں اور اس کے لئے ہم افغان حکومت سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم اپنی پختون بہنوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں جن میں بہت صلاحیت موجود ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پروپیگنڈے میڈیا اور سوشل میڈیا کے اس دور میں جبکہ نفرت اور تقسیم کی روایتی سیاست عروج پر ہے تو عوام کی فلاح و بہبود کے پراجیکٹس کی طرف توجہ نہیں دی جاتی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خواتین ورکرز کو ہدایت کی کہ وہ گھر گھر جا کر پارٹی کا منشور پہنچائیں تاکہ عام خواتین کو بھی ان کے حقوق سے آگاہی ہو سکے اور ملک کی قسمت بدلی جا سکے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مسلسل جدوجہد انشااللہ مثبت نتائج دے گی۔