اسلام آباد (14 جنوری 2024)
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی نشان “تیر” میں ردوبدل اور آزاد امیدواروں کی فہرست میں شمولیت کے واقعات باعث تشویش ہیں۔ اب تک ہم نے 7 ایسے حلقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں پیپلز پارٹی کے امیدوار “تیر” کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان 7 شکایات میں سے اب تک صرف ہمارے NA-58 چکوال کے امیدوار ذوالفقار علی خان کا معاملہ حل ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کے حقلہ NA-59 تلہ گنگ کے امیدوار حسن سردار اور NA-122 لاہور 6 کے امیدوار چودھری آطف رفیق کا معاملہ بھی حل طلب ہے، جو تیر کے نشان حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔ شیری رحمن نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں کے انتخابی نشان کی درستگی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حلقہ پی پی 163 پنجاب سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد فیاض بھٹی کو تیر کی بجائے “کیٹل” نشان دیا گیا ہے۔ پی پی 119 پنجاب کے پیپلزپارٹی کے امیدوار مجاہد اسلام کو تیر کی بجائے “ویل چیئر” کا نشان دیا گیا ہے۔ حلقہ پی پی 21 (چکوال II) پر پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ امجد نور کو آزاد امیدواروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ پی پی 20 چکوال کے امیدوار چوہدری نوشاد خان کو بھی آزاد امیدواروں کی فہرست میں شامل کر کے “تیر” کے انتخاب سے محروم کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کو تمام معاملات متعلق تحریری شکایات درج کر چکی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان بے ضابطگیوں کی جلد از جلد درستگی کی جائے گی۔