پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنماﺅں سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر وقار مہدی اور سینیٹرانور لال دین نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی والے 9مئی کے سانحے کے بعد زمان پارک سے بھیک مانگنے گئے تھے،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے،کراچی میں تعصب اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ کیا گیا،ہم لسانی اور مذہبی دہشتگردی کے خلاف ہمیشہ ڈٹ کر کھڑے رہے،کراچی میں پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی لیکن جماعت اسلامی ہمارا مینڈیٹ تسلیم کرنے کو تیار نہیں،جماعت اسلامی نے9 مئی کے واقعات کی آج تک مذمت نہیں کی،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا گٹھ جوڑ نہایت خطرناک ہے، ہم نے جانیں دیکر کراچی میں امن قائم کیا ہے،کراچی کو ہم دہشتگردی اور انتہا پسندی کا اڈہ نہیں بننے دیں گے،پی ٹی آئی کے 30لوگوں نے میئر الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے،،پیپلز پارٹی صاف شفاف انتخاب چاہتی ہے، شو ا?ف ہینڈکے ذریعے ووٹنگ میں دھاندلی کی گنجائش نہیں،ہم نے کبھی چھانگا مانگا کی سیاست نہیں کی،ا?ج میئر کراچی کا الیکشن بلاول بھٹو زرداری کا نامزدہ کردہ امیدوارمرتضٰی وہاب جیتے گا۔انچارج سنٹرل سیکرٹریٹ سید سبط الحید بخاری اور میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیٹر تاج حیدر نے کہا کہ کراچی کی صورتحال پر بات کرنا چاہ رہے ہیں، جماعت اسلامی کی طرف سے سے الزامات لگائے جا رہے ہیں ،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی ہے،کراچی کی بہتری کیلئے ہم سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں، غلط الزامات لگتے رہے ہیں، الیکشن کمیشن پر تنقید کی گئی، الیکشن کمیشن کو پیپلز پارٹی کی بی ٹیم قرار دیا گیا ،پیپلز پارٹی کی قیادت، کارکنان نے جانیں دی ،ہیںکراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہو ئی،کراچی میں تعصب اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ کیا گیا،ہم لسانی اور مذہبی دہشتگردی کے خلاف ہمیشہ ڈٹ کر کھڑے رہے،کراچی ترقی یافتہ اور پسندیدہ شہر رہا ہے،کراچی والوں نے ہمیشہ ترقی پسندوں کی حمایت کی ،کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوئے،کراچی کی عوام نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کیا اور مینڈیٹ دیا،پیپلز پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوارں کے حق میں فیصلہ ہوا اور جماعت اسلامی کو شکست ہوئی ،پاکستان پیپلز پارٹی کی روایت ہے ہمیشہ دہشت گرد ی کی مخالفت کی ہے ، 1970 کے الیکشن میں کراچی سے 16میں سے 11 پاکستان پیپلز پارٹی کو ملی تھیں،بلدیاتی انتخابات کراچی میں ہوئے اس میں پاکستان پیپلزپارٹی کو فتح ملی، کراچی کی مئیرشپ کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کا حق بنتا ہےاگر کوئی اور پارٹی واضح اکثریت سے جیتی تو ہم ان کا مینڈیٹ مانتے ہیں،جماعت اسلامی نے ہم پر جھوٹے الزامات لگائے،جماعت اسلامی کے امیدوار اور بڑوں نے 9مئی کے واقعات کے بعد لاہور زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد پی ٹی آئی نے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کیا،جماعت اسلامی نے نو مئی کے واقعات کی آج تک مذمت نہیں کی،جماعت اسلامی کی جانب سے دباو اور رشوت لینے کے الزامات لگائے گئے اس کی مذمت کرتا ہوں،پی ٹی آئی کے 30 سے زیادہ منتحب لوگوں نے کہا ہم جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیں گے،پاکستان تحریک انصاف کے بڑے بڑے لوگوں کی پارٹی چھوڑنے کی ریس لگی ہوئی ہے جس میں علی زیدی اور عمران اسماعیل جیسے نام بھی شامل ہیں۔ سینیٹر تاج حیدرنے کہا کہ جماعت اسلامی کے الزامات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،پیپلز پارٹی کسی پر کوئی پریشر نہیں ڈال رہی نا ہی خرید رہی ہے،پیپلز پارٹی صاف شفاف انتخاب چاہتی ہے،ووٹ شو آف ہینڈ ہونا ہے، یہ ترمیم پیپلزپارٹی لائی تھی اس قانون کے بعد دھاندلی کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں تشدد کی ابتداء جماعت اسلامی نے کی، ہمیں تشویش ہے کہ صورتحال ضیاء دور کی طرف جا رہی ہے،ضیا الحق کے دور میں مذہبی انتہا پسندی کو عروج ملا، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی وجہ سے ملک میں ہزاروں افراد کی جانیں گئی ہیں ،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا گٹھ جوڑ نہایت خطرناک ہے، کراچی کو ہم دہشتگردی اور انتہا پسندی کا اڈہ نہیں بننے دیں گے،جماعت اسلامی نے انکے ساتھ اتحاد کیا ہے جنہوں نے پاکستان اور دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا۔تقسیم اور انتہا پسندی کی سیاست کا خاتمہ ہمارا عزم ہے،کراچی کو طالبان یا تھنڈر اسکواڈ کے حوالے نہیں کرینگے۔کراچی میں کسی قسم کی دہشتگردی نہیں ہونے دینگے۔ سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ جماعت اسلامی جب بھی کامیاب ہوئی ایم کیو ایم نے یا باقی پارٹیوں نے جب بائیکاٹ کیا اس کے بعد کامیاب ہوئی ،پاکستان پیپلز پارٹی نے کراچی میں 104 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ،ملیر کنٹونمنٹ بورڈزکا الیکشن پاکستان پیپلز پارٹی نے جیتا،حافظ نعیم الرحمان نے کبھی سچ نہیں بولا جھوٹ کی سیا ست سے کام لیا۔جماعت اسلامی کی وہ زبان ہے جو الطاف حسین کی تھی ،دہشت گردی کے واقعات میں جماعت اسلامی کی طلباتنظیم ہمیشہ پیش پیش رہی ،پاکستان پیپلز پارٹی کسی صورت میں کراچی میں دہشت گردی نہیں ہونے دے گی، ہم نے کورنگی ٹاﺅن جیتا 25 ٹاو?ن ہیں کراچی میں جس میں 13 پاکستان پیپلز پارٹی نے جیتے،پورے سندھ سے کلین سویپ کیا،جماعت اسلامی لسانیت کی بات کررہی ہے،ہم نے جانیں دیکر کراچی میں امن قائم کیا ہے،پی ٹی آئی کے 30لوگوں نے جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے،ہم نے جماعت اسلامی کو ڈپٹی میئر کی آفر کی تھی،انشاللہ مئیر کراچی بلاول بھٹو زرداری کا نامزدہ کردہ پاکستان پیپلز پارٹی کامرتضٰی وہاب ہو گا۔ہم نے کبھی چھانگا مانگا کی سیاست نہیں کی۔جماعت اسلامی کا کام لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی اور اسکی اتحادی جماعتوں کے پاس 174ووٹ ہیں،جماعت اسلامی کے پاس 130اور پی ٹی ا?ئی کے پاس 63ووٹ ہیں جبکہ پی ٹی آئی 30لوگوں نےبائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے۔ سنیٹر انور لال دین نے کہا کہ جماعت اسلامی والے پی پی کی قیادت اور ان کے فیصلوں سے خوفزدہ ہیںاس لیئے یہ بھاگ رہے ہیں،ہمارا میئر مرتضٰی وہاب کامیابی حاصل کریگا۔