سابق صدرِ مملکت و پاکستان پیپلز پارٹی پارلیامینٹرین کے صدر آصف علی زرداری نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے عوام اور بلوچستان کی دھرتی کو ان کا حق دلوائے گی۔ ملک کو درپیش مسائل کا حل صرف حقیقی سیاسی جماعتیں ہی نکال سکتی ہیں۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، سابق صدرِ مملکت نے بلوچستان کے ضلع حب میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور عوام کی خدمت کرنا ہمارے لیے عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش تمام مسائل کا حل جمہوریت کے ذریعے ممکن ہیں۔ جو کام جمہوریت سے ہو سکتے ہیں، وہ جنگ میں نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شدید ناانصافیوں کا شکار ہونے کے باوجود، پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی ہتھیار کی بات نہیں کی۔ ہاں سڑکوں پر لڑنے کی بات کی، جلسے کرنے کی بات کی۔ دنیا بھر میں جمہوریت کے لیے جنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جمہوریت کا علم سنبھالا اور دو بار وزیراعظم بنیں۔ میں بھی ان ہی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنا وزیراعظم مقرر کیا اور خود بھی صدر بنا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اِس وقت بھی ملک میں پرفیکٹ جمہوریت نہیں ہے، لیکن یہ آہستہ آہستہ آتی ہے۔ انہوں نے بلوچستان کی بقا جمہوریت میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو بھٹکے ہوئے لوگ ہتھیار اٹھا لیتے ہیں، انہیں سمجھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورِ صدارت میں آغازِ حقوقِ بلوچستان پروگرام متعارف کرایا گیا۔ میں نے آغاز حقوق بلوچستان دیا، بلوچستان سے معافی مانگی، آتے ہی جتنا ہوسکتا تھا، وہ کام کیئے۔ میں نے لوگوں کو جیلوں سے چھڑوایا، اور کوشش کی کہ وہ ہمارے ساتھ دوستی کریں اور پاکستان کو اپنا ملک سمجھ کر واپس آئیں۔ سابق صدر مملکت نے اپنے دورِ صدارت میں متعارف کردہ متفقہ این ایف سی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے بلوچستان کی بجٹ میں اضافہ ہوا۔ میں نے جو اٹھارویں ترمیم دی تھے، اسے بھی 15 سال گذر چکے ہیں، آپ کی بجٹ میں چار دفعہ اضافہ ہوا ہے، لیکن وہ بجٹ یہاں نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ حب سمیت پورے بلوچستان کے مسائل حل کریں گے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم آپ کو آگے بڑھانے، آپ کو آگے چلانے اور آپ کی ذمیداری سنبھالنے کی۔ انہوں نے کہا کہ حب کو بھی کراچی جیسا ہونا چاہئے، حب میں پانی کی سہولت اور یونیورسٹیاں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر امن و امان بہتر ہو جائے تو کراچی کے سرمایہ کار حب ا?ئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ بلوچستان کو ملک کا دل قرار دیتا ہوں، تو حب بھی دماغ کا رول ادا کرسکتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل صرف سیاسی قوتیں ہی حل کر سکتی ہیں، جمہوریت پر چلنے سے مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے حب سمیت بلوچستان کی عوام کو اپیل کی کہ وہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں تیر پہ ٹھپہ لگا کر پاکستان پیپلز پارٹی کو کامیاب کریں۔ دریں اثناء، جلسہ گاہ پہنچنے پر عوام نے سابقِ صدر مملکت آصف علی زرداری کا والہانہ استقبال کیا۔ جلسے میں جیئے بھٹو، زندہ ہے بی بی زندہ ہے، ایک زرداری سب پہ بھاری اور وزیراعظم بلاول کے نعرے گونجتے رہے۔ جلسے میں پی پی پی رہنما و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، علی حسن زہری، وڈیرہ حسن جاموٹ، عبدالوہاب بزنجو، عبدلکریم مری، سینیٹر صابر بلوچ، اقبال شاہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔