چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈیرہ اسماعیل خان سے ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جیالوں کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پارٹی کی حمایت کرنے کے لئے اتنی بڑی تعدا د میںیہاں آئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی عوام نے پارٹی کو اچھے اور برے وقتوں میں ہمیشہ سپورٹ کیا ہے۔ پارٹی اور ڈیرہ اسماعیل خان کا تعلق تین نسلوں سے ہے۔ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے یہاں سے انتخابا ت میں بھی حصہ لیا اور قائد عوام اور شہیدمحترمہ بینظیر بھٹو ڈیرہ اسماعیل خان کے عوام سے بہت محبت کرتے تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ ڈی آئی خان میں موسم سرد ہونے کی شکایت کر رہے تھے تاہم یہاں کا موسم بہت اچھا ہے۔ اب ان لوگوں کا کیا بنے گا جو سرد موسم کی وجہ سے انتخابات موخر کروانا چاہتے تھے۔ جیالوں کا جوش و جذبہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ انتخابات کے دن یہاں تیروں کی بارش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو بھی کہا گیا تھا کہ عوام میں نہ جائے کیونکہ سکیورٹی خطرات ہیں۔ دہشتگردی ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے لیکن ہم شہید قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے سپاہیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔ پیپلزپارٹی کے جیالے باحوصلہ، غیرتمند، عزت دار، بہادر اور وفادار ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک ایک مرتبہ پھر بحران کا شکار ہے اور روایتی سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں کہ وہ اتنے بڑے چیلنجوں کا سامنا کر سکیں۔ رائے ونڈ اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو عام آدمی کی مشکلات کا احساس ہی نہیں۔ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری حد سے بڑھ چکی ہے۔ جب ملک کے کسانوں، مزدوروں، طلباء، نوجوانوں اور غریبوں کو دکھ اور پریشانی ہوتی ہے تو پارٹی انہیں اکیلا نہیں چھوڑ سکتی۔ وہ جیالے جنہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے لئے قربانیاں پیش کیں انہوں نے دہشتگردوں کو شکست دی تھی لیکن وہ دہشتگرد ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈی آئی خان ابھی تک گذشتہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے اثرات بھگت رہا ہے اگر ایسا کسی اور ملک میں ہوتا تو ملک کے تمام سیاستدان متحد ہوکر ان چیلنجوں کا مقابلہ کرتے لیکن صرف ایک ہی سیاسی پارٹی ہے جو عام آدمی اور پسماندہ طبقات کی نمائندگی کر رہی ہے اور وہ پاکستان پیپلزپارٹی ہے۔ پارٹی تین نسلوں سے جدوجہد کر رہی ہے اور غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ دیگر سیاسی پارٹیاں اشرافیہ کے مفادات کا تحفظ کرتی ہیں اور انہیں فائدہ پہنچاتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ معیشت امیروں کو اور زیادہ امیر کرنے سے بہتر ہوسکتی ہے۔ تاہم قائد عوام نے ہمیں سکھایا ہے کہ ترقی صرف اس وقت ہو سکتی ہے جب عام آدمی کو بااختیار بنایا جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے خود دس نکاتی معاشی معاہدہ تیار کیا ہے اور ان تین اہم مسائل کو پہلے حل کرنے کا پروگرام دیا ہے جو عوام کو درپیش ہیں۔ یہ ایجنڈا شہید قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے فلسفے پر بنایا گیا ہے۔ یہ دس نکاتی ایجنڈا مختلف زبانوں میں شائع کیا گیا ہے جن میں پشتو اور سرائیکی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی کہ اس ایجنڈے کے مندرجات علاقے کے عوام تک پہنچائیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تنخواہیں پانچ سالوں کے اندر دوگنی کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ ہم یہ بھی عہد کرتے ہیں کہ 300یونٹ تک بجلی ہر مستحق شہری کو سولر پاور کے ذریعے مفت مہیا کریں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی ملک بھر میں 30لاکھ گھر تعمیر کرے گی اور ان کی ملکیت خواتین کو دے گی۔ جیالوں کو ڈی آئی خان کے سیلاب زدگان تک یہ پیغام پہنچانا چاہیے کہ پارٹی کی حکومت نہ صرف ان کے لئے گھر تعمیر کرے گی بلکہ ان کی ملکیت خواتین کو دے گی اور کچی آبادیوں کو مستقل کیا جائے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کے ہر ضلعے میں یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گے اور ڈی آئی خان میں خاص طور پر خواتین کی یونیورسٹی بنائے گی۔ عوام کو مفت علاج معالجے کی سہولیات مہیا کی جائیں گی جیسا کہ سندھ میں دل، گردے اور جگر کے امراض کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی ڈی آئی خان میں بھی چھ ماہ کے اندر ایسا ہسپتال قائم کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ڈی آئی خان کی خواتین کی خدمت وہ اس طرح کریں گے جس طرح ایک بیٹا کرتا ہے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتی کو بلا سود قرضے مہیا کئے جائیں گے۔کسانوں اور مزدوروں سے مخاطب ہوتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کی حکومت بینظیر کسان کارڈ اور بینظیر مزدور کارڈ جاری کرے گی۔ یہ تمام کام شہید ذوالفقا رعلی بھٹو کی پالیسی کے مطابق کیے جائیں گے جنہوں نے بڑے زمینداروں سے زمین لے کر چھوٹے زمینداروں کو دے کر انہیں بااختیار بنایا تھا۔ پارٹی اشرافیہ کی بجائے سبسیڈی براہِ راست کسانوں اور مزدوروں کو دے گی۔ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا خواب تھا کہ کوئی شہری بھوکا نہ سوئے اس لئے پارٹی بھوک مٹاﺅ پروگرام شروع کرے گی اور یہ پروگرام یونین کونسلوں کی سطح پر ملک بھر میں متعارف کروایا جائے گا۔ نوجوانوں کے لئے پارٹی یوتھ کارڈ جاری کرے گی تاکہ بیروزگاری کے مسئلے سے نمٹا جائے اور نوجوانوں کو ضروری مہارت مہیا کی جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی یہ سب ایک مالی حکمت عملی کے ذریعے کرے گی۔ 17وزارتیں جو ابھی تک وفاق کے تحت چل رہی ہیں انہیں بند کرکے 300ارب سالانہ بچائے جائیں گے اور 1500ارب روپے کی خطیر رقم جو اشرافیہ کو دی جاتی ہے وہ بھی عوام کو منتقل کی جائے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈی آئی خان، خبرپختونخوا اور پورے پاکستان کی قسمت بدل سکتی ہے اگر عوام اسی طرح سے سپورٹ کریں جس طرح انہوں نے شہید قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا۔ اگر لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اپنا ووٹ ضائع کرنے تو وہ پی ایم ایل ن اور آزاد امیدواروں کو ووٹ دے سکتے ہیں لیکن اگر وہ ملک کی حقیقی ترقی دیکھنا چاہتے ہیں تو تیر پر مہر لگائیں۔ ڈی آئی خان کے جیالوں کو عوام کو بتانا ہوگا کہ مقابلہ تیر اور شیر میں ہے۔ عمران خان اب منظر پر نہیں چاہے کسی کو یہ بات اچھی لگے یا بری لگے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اب تک ڈی آئی خان ووٹ مانگنے عوام کے پاس نہیں آئے یعنی وہ بھی مقابلے میں نہیں۔ اب عوام شیر کا راستہ روک سکتے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ نواز شریف نے خیبرپختونخوا کے بھائیوں کے لئے کس قدر گھٹیا زبان استعمال کی ہے۔ ہم نواز شریف کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوام کے لئے شیر کا شکار کریں گے اور ڈی آئی خان کے عوام تیر پر مہریں لگا کر شیر کو شکست دیں گے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت پر یقین کیا ہے اور ہم کہتے ہیں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور اسی وجہ سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ نہیں لیا اور صدر زرداری نے بھی ان لوگوں کو معاف کیا جنہوں نے ان کی زبان اور گلا کاٹا تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی نفرت اور تقسیم کی روایتی سیاست کو دفن کر دے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں کو ہدایات کی کہ وہ متحد ہو کر پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔