پاکستان پیپلزپارٹی ہیومن رائٹس سیل کے صدر سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ حال ہی میں عدلیہ جس طرح سے بیدار ہوئی ہے اس سے یہ تاریخی موقع ملا ہے کہ سیاسی پارٹیاں سیاست، پارلیمان، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی نادیدہ عناصر سے حاصل کر لیں۔ یہ بات انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 45ویں یوم شہادت کے موقع پر شہید بھٹو فاونڈیشن میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کسی میں سپریم کورٹ نے 6مارچ کو تاریخی فیصلہ دیا اور اس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6ججوں نے خط لکھ کر ماضی کو پیچھے چھوڑنے کا عندیہ دیا اور عدالت کی درست سمت متعین کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اب یہ موقع ہے کہ سیاستدان جنرلز، میڈیا اور عوام سب اپنی سمت درست کر لیں۔ جنرلوں کے لئے سمت درست کرنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ سیاست میں دخل اندازی بند کر دیں۔ سیاستدانوں کے لئے یہ ہے کہ وہ جنرلوں کی طرف جھکاﺅ ختم کر دیں اور صرف عوام اور ان کے ووٹ پر بھروسہ کریں۔ میڈیا کے لئے سمت کی درستگی یہ ہے کہ وہ سیاسی جنگ میں طرفداری کرنا بند کر دیں اور ففتھ جنریشن وار کے نام پر کسی کے آلہ کار نہ بنیں۔ ججوں کے لئے سمت کی درستگی یہ ہے کہ وہ آئین کی تشریح کریں نہ کہ آئین کو دوبارہ لکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی موجودہ سیاسی صورتحال مایوس کن ہے کیونکہ سیاستدان اپنی سمت درست نہیں کرتے دکھائی دے رہے۔ سیاسی پارٹیوں نے سینیٹ ٹکٹ ایسے لوگوں کو دئیے ہیں جن کا تعلق پراثرار پشت پناہوں سے ہے۔ ایسے ہی لوگ ایس آئی ایف سی جیسے اداروں کو سپورٹ کر رہے ہیں اور ارسہ آرڈیننس کو پراسرار طور پر تبدیل کرنے کی تحقیقات نہیں کر رہے تو اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ سیاستدانوں نے بھی اپنی سمت درست نہیں کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا فیض آباد دھرنا کیس کے 2019ءکے حکم اصغر خان کیس کے 2012ءکے حکم پر عملدرآمد کروایا جائے تاکہ ان لوگوں کا احتساب ہو سکے جنہوںنے اپنے حلف سے روگردانی کی ہے۔ خاموش رہنے سے بات نہیں بنے گی۔ اس وقت جبکہ عدلیہ اپنی سمت درست کر رہی ہے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ جنہوں نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے انہیں عدالت کے حکم کے مطابق سزا دی جائے۔ چاہے یہ سزائیں علامت کے طور پر ہی کیوں نہ دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پارلیمان، سیاسی پارٹیاں میڈیا اور جج حضرات مینوپلیٹ ہونے کے لئے تیاری رہیں گے جب تک عوام صحیح معنوں میں بااختیار نہیں ہوگی تب تک نہ ملک میں جمہوریت ہوگی اور نہ ہی آزادی۔ اس سیمینار سے خیبرپختونخوا کے سابق گورنر بیرسٹر مسعود کوثر، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد، بی آئی پی ایس کے سابق ڈائریکٹر ظفراللہ خان، رکن صوبائی اسمبلی پنجاب نرگس فیض ملک، پروفیسر طاہر ملک اور بھٹو فاﺅنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آصف خان نے بھی خطاب کیا۔