پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص فنڈز منجمند کرنے کا معاملہ چیف الیکشن کمشنر اور نگران وزیراعلیٰ کے سامنے اٹھایا جائے گا، اگر ضرورت پڑی تو عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کی 16 ویں برسی ملک بھر میں ضلعی سطح پر بھرپور انداز میں منانے کا بھی اعلان کیا ہے، میڈیا سیل بلاول ہاوَس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے بلاول ہاوَس میں سندھ بھر کے بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے پی پی پی امیدواروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں پر زور دیا کہ وہ عوام کے مسائل کے حل لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ اپنی رِٹ قائم کریں، عوام سے روابط میں تیزی لائیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندے چیف الیکشن کمشنر اور نگران وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر ترقیاتی منصوبوں پر عائد پابندی کا معاملہ اٹھائیں اور اسی حوالے سے ان سے ملاقات بھی کریں۔ چیف الیکشن کمشنر اور نگران وزیراعلیٰ اچھی ساکھ رکھنے والے لوگ ہیں، ہم امید رکھتے ہیں کہ وہ انصاف کے ساتھ اپنے فرائض منصبی ادا کریں گے۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندے محدود وسائل کی شکایات کرتے رہے ہیں۔ اگر ان کم وسائل میں بھی کرپشن ہوتی ہے تو یہ نقصان عوام کا ہوتا ہے اور میں یہ برداشت نہیں کروں گا۔ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ نگران سیٹ اپ کے دوران کوئی مزہ کرسکتا ہے اور ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا، تو انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ میں موجود ہوں اور میں ضرور پوچھوں گا بھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت میں قانون سازی کی تھی کہ ترقیاتی اسکیمیں جاری رہیں گی، ہم چاہتے ہیں کہ وفاق اور صوبوں میں ترقیاتی منصوبے جاری رہیں۔ پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو بجٹ میں منظور شدہ ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنا چاہیئے، اور اگر الیکشن کمیشن اس پر عمل نہیں کرتا تو پورے ملک پر اس کا اثر ہوگا، کیونکہ ترقیاتی کاموں سے عوام کو روزگار ملتا ہے جس کا فائدہ معیشت کوہوتا ہے۔ آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی الیکشن کے لیے تیار ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جو الیکشن کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کوئی نام نہاد لیڈر ٹی وی پر حلقہ بندیوں کی بات کرتا ہے، تو کوئی کہتا ہے کہ جنوری میں ٹھنڈ بہت ہوگی، اور کوئی لیڈر کہتا ہے کہ امن و امان کا مسئلہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو ایسے لیڈروں کو پہچاننا چاہیے کہ وہ کون ہیں جو الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کیا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام کو روٹی، کپڑا، مکان کی سخت ضرورت ہے، اور عوام کو پاکستان پیپلز پارٹی سے امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں تقسیم کا بحران قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ہی نعرے سے حل ہو سکتا ہے کہ “نہ تیرا نی میرا، بلکہ ہم سب کا پاکستان۔” انہوں نے مزید کہا کہ سب محنت کریں گے تو پاکستان پیپلزپارٹی کی جیت ہوگی، جو عوام کے مسائل کا حل چاہتی ہے۔ اس موقع پر پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور، پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، جنرل سیکریٹری سینیٹر وقار مہدی، سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ اور سندھ کے سابق وزرائے اعلی سید قائم علی شاہ اور سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔