چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 56 ویں یومِ تاسیس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی صرف جماعت نہیں، ایک تحریک ہے۔ پارٹی کے بانی چیئرمین قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پایئہ تکمیل پر پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی جماعت کی بنیاد اس سیاسی تدبر اور دور رس ویڑن پر رکھی تھی، جس پر عمل کرتے ہوئے ہمیں ایک خوشحال اور مضبوط پاکستان تعمیر کرنا ہے۔ ایک ایسا پاکستان جس میں تمام ہم وطنوں کے حقوق اور مفادات کا یکساں خیال رکھا جائے۔ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بی بی نے ملک میں آمریت، مرکزیت پسند سوچ اور انتہا پسندی کے خلاف زندگی بھر مزاحمت کرکے عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت اور ان کی خوشحالی کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ فکرِ بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا فلسفہ و ویڑن ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدری، اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، بے لغام صدارتی اختیارات کی پارلیمان کو منتقلی، آغازِ حقوق بلوچستان پروگرام، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پاکستان کھپے، صدر آصف علی زرداری کے ویژن کے آئینہ دار اقدام ہیں، ہم اس ویڑن کو آگے لے کر چلیں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کی خاطر قید و بند اور جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کرنے والے، کوڑے کھانے والے اور پھانسی کے پھندے چومنے والے جیالوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارٹی اپنے عظیم کارکنان کی قربانیوں کو رائیگان جانے نہیں دے گی۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنی جماعت کے یوم تاسیس کے موقعے پر ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی عوام سے یکجہتی کا اظہار اور ان کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ کبھی نہیں بھولیں گے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی۔ مقبوضہ وادی کی بھارتی تسلط سے آزادی تک، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی رہے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کی اہمیت و افادیت اور آئین و پارلیمان کی بالادستی جیالوں سے بہتر اور کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت، آئین اور پارلیمانی بالادستی کو ناقابلِ تسخیر بنانے کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اکائیوں کو کالونی کی طرح چلانی کی خواہشمند مرکزیت پسند سوچ آج بھی اٹھارویں آئینی ترمیم کی جگہ 17 ویں ترمیم کو کسی نئی شکل میں بحال کرنے کی سازشیں کر رہی ہے۔ جب تک ایک بھی جیالا زندہ ہے، صوبائی خودمختاری اور عوامی خوشحالی کے ایجنڈے پر آنچ آنے نہیں دے گا۔ پی پی پی چیئرمین نے زور دیا کہ آج کا دن ہر جیالے کے لیے تجدید عہد نو کا دن ہے۔ آج ہر جیالے کو پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کا عہد کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جیالے کمر کس لیں، کیونکہ نفرت، تقسیم اور استحصال کی پرانی سیاست کو فیصلہ کن شکست دینے کے لیے 8 فروری اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی فتح 22 کروڑ عوام کی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی زنجیروں سے آزادی کی ضمانت ہے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں، کیونکہ ملک بھر کے کسان، مزدور، تنخواہ دار طبقہ، چھوٹے تاجر اور روشن خیال لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔ ہماری فتح یقینی ہے، کیونکہ پاکستان کے نوجوان اب پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ میدان پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔