پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سنیٹر پلوشہ خان اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما سینیٹر افنان اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک پر ایٹم بم گرانے اور سری لنکا بننے کی باتیں کرتا تھا۔ کل منظر عام پر آنے والی آڈیواس لئے تشویشناک ہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین اور عمران خان کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ سابق وزیرخزانہ کی آڈیو کو بھی اعترافی نوٹ سمجھا جائے۔ عمران خان کے وزیرخزانہ نے جو حرکت کی ہے وہ ناقابل معافی ہے۔ بارش اور سیلاب کے متاثرین لاشوں پر ماتم کر رہے تھے جبکہ عمران خان اپنے سابق وزیر خزانہ سے مل کر ملک دشمنی کر رہے تھے۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ یہ کیسا ظلم ہے کہ صحافیوں پر توہین مذہب کے پرچے کٹ رہے ہیں۔ پرچے تو عمران خان کے خلاف کٹنے چاہیے تھے۔ صحافی وقار ستی نے عمران خان کے کہے ہوئے الفاظ جو ویڈیو اور آڈیو کی شکل میں کوٹ کئے تھے ان کے خلاف مقدمہ بنانا قابل مذمت ہے۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ پاکستان کی صورتحال پر مودی جیسے دشمن نے بھی پاکستان کی ہمدردی میں ٹویٹ کیا جبکہ عمران خان ملک کے خلاف بغاوت کرنے کی کوشش میں مصروف رہے۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پانچ نوجوان پانچ گھنٹے تک مدد کے لئے پکارتے پکارتے سیلاب میں ڈوب گئے اس پر کے پی حکومت کے ترجمان کا یہ شرمناک بیان سامنے آیا کہ ہیلی کاپٹر زندگی بچانے کے لئے نہیں ہے۔ سینیٹر پلوشہ خان اور سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے کہ عمران خان کے خلاف نوٹس لے۔ ان کے سابق وزیر خزانہ دو صوبوں کے وزراءکو پاکستان کو دیوالیہ بنانے پر اکسا رہے تھے۔ اس موقع پر سید سبطل حیدر اور نذیر ڈھوکی بھی موجود تھے۔