چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مدِمقابل جماعتوں کی اصلیت اور ماضی سے قوم واقف ہے، عوام اب ملک میں نفرت، تقسیم، انتقام، تشدد کی سیاست کرنے والوں اور پاکستان کے خلاف نعروں پر تالیاں بجانے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے۔میڈیا سیل بلاول ہاوَس کی جانب سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین اپنی ملک گیر جاری الیکشن مہم کے تحت سندھ کے تاریخی و دوسرے بڑے شہر حیدرآباد پہنچے، جہاں لاکھوں کا مجمعا ان کا خطاب سننے کے لیے موجود تھا۔ انہوں نے بلدیاتی الیکشن میں پی پی پی کو بھرپور حمایت کرنے پر اہلیانِ حیدرآباد کا شکریہ ادا کیا۔ حیدرآباد کی عوام کا میں شکر گزار ہوں، آپ نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے بلدیاتی الیکشن میں جیالا مئیر جتوایا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام نے لمبے عرصہ تک نفرت، تقسیم اور تشدد کی سیاست دیکھی ہے، اور اس کی وجہ نقصان اٹھایا اور قربانیاں بھی دیں ہیں، لیکن وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ کسی آمر، کسی ظالم، کسی یزید کے سامنے آپ نے کبھی سر نہیں جھکایا، میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ الیکشن میں جو کوئی بھی پی پی پی کے مدِ مقابل ہیں، عوام ان کی اصلیت اور ماضی کے بارے میں جانتے ہیں۔ آپ نے دیکھا نوے کی دہائی میں، انہوں نے اِس شہر کے ساتھ کیا کیا؟ آپ انکی نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ایسی سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہے اور عوام کی بلاتفریق خدمت کرنا چاہتی ہے۔ ہم نفرت، تقسیم اور تشدد کی سیاست کو دفن کرناچاہتے ہیں، ہم عوام کے جو اصل مسائل ہیں، جو بے روزگاری ہے، جو غربت ہے، اور جو مہنگائی ہے، ان کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ جہاں حیدرآباد میں ایک جماعت نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، وہاں وفاق میں بھی ایک اور جماعت اِس ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہی ہے، انہوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے اور صرف سیاسی انتقام لینا چاہتے ہیں۔ انہیں اِس قسم کی سیاست کے نتیجے میں ملک، وفاق، جمہوریت اور معیشت کو ہونے والے نقصان کے متعلق کوئی پرواہ نہیں، اور پرواہ ہے تو صرف چوتھی بار کرسی پر بیھنے کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حیدرآباد کی عوام کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں اپنا 10 نکاتی الیکشن منشور لے کر آیا ہوں، جو عوام کے ساتھ میرا وعدہ ہے۔ انشائاللہ تعالیٰ اگر آپ مجھے اپنا وزیراعظم بناتے ہو، اگر میں وفاقی حکومت سنبھالتا ہوں، تو میں ان دس نکات پر عملدرآمد کروں گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ملک کے وزیراعظم بن کر عوام کی آمدنی میں دگنا اضافہ کریں گے؛ بے گھر خاندانوں کے لیے 30 لاکھ گھر تعمیر کرکے ان کے مالکانہ حقوق ان گھروں کی خواتین کو دیں گے؛ اور غریبوں کو شمسی بجلی کے 300 یونٹ مفت فراہم کریں گے؛ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ اور خواتین کو کاروبار کے لیے بلاسود قرضہ فراہم کریں گے؛ کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کی مالی معاونت کے لیے بینظیر کسان کارڈ، بینظیر مزدور کارڈ اور بینظیر یوتھ کارڈ اجراء کریں گے؛ ہر ضلع میں کم از کم ایک یونیورسٹی قائم کریں گے؛ علاج معالجہ کی معیاری و مفت سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے؛ اور بھوک مٹاوَ پروگرام شروع کریں گے۔ انہوں نے اپنے انتخابی منشور پر عملدرآمد کے حوالے سے درکار وسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ مرکز میں ان 17 وزارتوں کو بند کردیں گے، جو اٹھاروین ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہونی ہیں اور ان پر سالانہ 300 ارب روپے کی خطیر رقم ضایع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ 300 ارب روپے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اشرافیہ کو سبسڈیز کے نام پر ہر سال ملنے والے 1500 ارب روپے کا سلسلہ بھی بند کردیں گے۔ میں یہ سبسڈی چھین کر اِس ملک کی خواتین، نوجوانوں، مزدوروں اور کسانوں کی جیبوں میں ڈالوں گا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن میں مقابلہ اب پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل-این کے درمیان ہے۔ انہوں نے عوام کو کو اپیل کی کہ وہ 8 فروری کو تیر پر ٹپھہ لگا کر شیر کو چوتھی بار وزیراعظم بننے کی سازش کو روکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو پتنگ پہ ٹھپہ لگانے کا بولا جائے تو آپ انہیں جواب دیں کہ ہم پاکستان کے خلاف نعروں پر تالیاں بجانے اور را سے پیسے لے کر پاکستان میں سیاست کرنے والوں کو ووٹ نہیں دیتے۔ انہوں نے عوام کو اپیل کی کہ وہ ملک میں مذہب کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں اور آزاد امیدواروں کو ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضایع نہ کریں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ضلع حیدرآباد کے پی پی پی امیدواروں سے حلف لیا کہ وہ الیکشن میں کامیابی کے بعد عوام کی بلاتفریق خدمت کریں گے۔ انہوں نے عوام کو بھی اپیل کی کہ وہ 8 فروری کو تیر پہ ٹھپہ لگا کر حیدرآباد کی تمام سیٹوں پر پی پی پی امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔