پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات و نومنتخب رکن اسمبلی شازیہ مری اور سنیٹر وقار مہدی نے کہا ہے کہ 8مارچ کو خواتین کےعالمی دن کے موقع پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، خواتین کے حوالے سے بیگم نصرت بھٹو اور بینظیر بھٹو کی جدوجہد اور قربانیاں سب کے سامنے ہیں،پیپلز پارٹی ہمیشہ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں رہی ہے،ڈکٹیٹرایوب خان نے جس طرح محترمہ فاطمہ جناح کا راستہ روکا وہ سب کے سامنے ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو 44سال کے بعد انصاف ملاہے کہ ان کا فیئر ٹرائل نہیں ہوا، آصف علی زرداری نے بطور صدر صوبائی خود مختاری کو یقینی بنایا اور پاکستان کی تمام اکائیوں کو مضبوط کیاجبکہ انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کردیا۔میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ 8مارچ کو خواتین کا عالمی دن ہے،خواتین کے حوالے سے بیگم نصرت بھٹو اور بینظیر بھٹو کی جدوجہد اور قربانیاں سب کے سامنے ہیں،پیپلز پارٹی ہمیشہ خواتین کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں رہی ہے،ڈکٹیٹرایوب خان نے جس طرح محترمہ فاطمہ جناح کا راستہ روکا وہ سب کے سامنے ہے۔بینظیربھٹو کے خلاف مذموم مہم چلائی گئی،انہوں نے ڈکٹیٹر کا مقابلہ کیا ،وہ اپنے والد اور شوہر کیلئے انصاف مانگتی رہی۔ہم حال ہی میں الیکشن جیت کر آئے ہیں،جن خواتین نے ہمیں ووٹ دیئے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو 44سال کے بعد انصاف ملا،یہ ریفرنس سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ بھجوایا تھا جس کا 12سال کے بعد فیصلہ آیا،قائد عوام کے قتل میں ملوث ان لوگوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے تکلیف ہوئی ہے،ہم نے سندھ اسمبلی اور سینٹ میں قراردادیں پیش کی ہیں کہ سرکاری طور پرذوالفقار علی بھٹو کو شہید کا درجہ دیا جائے،اس لیئے ہم آج بھی’جیئے بھٹو ‘کا نعرہ لگاتے ہیں۔انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے میں ذوالفقار علی بھٹو کے فیصلے کو غلط قرار دیں،انہوں نے بھٹو کو شہید کرکے ہمیشہ کیلئے زندہ کردیا۔شازیہ مری نے نیشنل پریس کلب کے انتخابات میں کامیاب ہونیوالے امیدواروں کو مبارکباد پیش کی ،انہوں نے خصوصاً نیئر علی کو پہلی خاتون سیکرٹری منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔سنیٹر وقار مہدی نے کہا کہ خواتین کو ان کے عالمی دن پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،چھ مارچ کو ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کا فیصلہ ہوا،سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس میں فیئر ٹرائل نہیں ہوا،عدالت نے اپنے فیصلے میں انہیں شہید قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو،بیگم نصرت بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید سمیت تمام خاندان نے صعوبتیں برداشت کیں،میں ا?صف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے کارکنوں کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا۔یہ فیصلہ تاریخ پر سیاہ داغ ہے،ا?ج ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف مل گیا۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ڈکٹیٹرز کے دور میں صوبے ا?ئین میں موجود اپنی ا?ئینی حیثیئت سے محروم رہے، آصف علی زرداری نے بطور صدر صوبائی خود مختاری کو یقینی بنایا ،صدر مملکت کا عہدہ اتحاد کا مظہر ہوتا ہے،یہ انہوں نے کرکے دکھایا۔انہوں نے 18ویں ترمیم منظور کروائی،اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو سونپ دیئے،ایڈ نہیں ٹریڈ کا نعرہ لگایا،چین کے دوروں کے دوران سی پیک منصوبے کو حتمی شکل دی گئی،خیبر پختونخوا کو اس کی شناخت دی،بلوچستان اور گلگت بلتستان کے مسائل حل کیئے،این ایف سی ایوارڈ کو یقینی بنایا ،صوبوں میں پانی کی تقسیم کے مسئلے کو حل کیا۔انہوں نے پاکستان کی تمام اکائیوں کو مضبوط کیا۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس میں فیصلہ دینے پر تمام جج خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ہم تمام قانون ساز اداروں کی جانب دیکھ رہے ہیں،اس کالے فیصلے کے خاتمے کیلئے قوانین میں تبدیلی کو ئی بڑی بات نہیں۔