ملتان(13 جنوری 2024)
 چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملتان میں رانا محمودالحسن، رانا طاہر شبیر، رانا اقبال، رانا شاہد الحسن اور دیگر کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان لوگوں کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کو خوش آمددید کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایک سیاسی جماعت ہی نہیں بلکہ ایک سیاسی خاندان ہے اور اس شہر ملتان سے ہمارا تین نسلوں کا تعلق ہے۔ وسیب کے لئے ہمارے کارنامے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی کو وسیب ہی سے ہم نے وزیراعظم بنایا اور ان کی 2008 سے لے کر 2013 تک کی حکومت میں جنوبی پنجاب کو پی ایس ڈی پی میں اس کا جائز حصہ دیا گیا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے حقوق کے لئے جدوجہد کرتی رہے گی۔ پی پی پی اپنے دس نکاتی معاہدے کے ذریعے مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کرے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سارے عہدیداروں اور کارکنوں کو چیئرمین بلاول بھٹو نے ہدایت کی کہ وہ پارٹی کا منشور لے کر گھر گھر جائیں تاکہ عوام کو یہ بتایا جائے کہ ہماری حکومت پانچ سالوں میں تنخواہیں دوگنی کر دے گی، 300 یونٹ بجلی مفت دے گی، مفت تعلیم مہیا کرے گی، این آئی سی وی ڈی کی طرز پر ملتان میں ہسپتال بنائے گی۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم حکومت میں آکر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دیں گے اور بینظیر مزدور کارڈ اور بینظیر کسان کارڈ متعارف کرائیں گے۔ اسی طرح نوجوانوں کو نہ صرف مالی مدد دیں گے بلکہ انہیں تربیت سے بھی آراستہ کریں گے اور یہ کام بینظیر یوتھ کارڈ کے ذریعے کیا جائے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو انتخابات اس لئے لڑ رہی ہے کہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ تیر پر ٹھپہ لگا کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صرف پیپلزپارٹی ہی تین نسلوں سے عوام کے لئے جدوجہد کر رہی ہے اور دوسری پارٹیوں اور ان کے لیڈروں کی طرح جیل سے بچنے اور جیل سے نکلنے کے لئے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ 26جنوری کو ملتان میں جلسہ کرنے کے لئے آئیں گے اور انہوں نے عوام سے اس جلسے میں بھرپور شرکت کی دعوت دی تاکہ وہ نئے طرز کی سیاست کی حمایت کریں اور نفرت اور تقسیم کی روایتی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دیں۔ اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کی لاڈلی ہے اور وہ عوام کے لاڈلے ہی بننا چاہتے ہیں کیونکہ قائد عوام نے ہمیں بتایا تھا کہ سیاست کا سرچشمہ عوام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو اپنی بھرپور انتخابی مہم چلا رہی ہے اور اسے عوام پر مکمل اعتماد ہے۔ پی پی پی اس لئے کامیاب ہونا چاہتی ہے کہ اپنے منشور پر عملدرآمد کروا سکے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور اس کی مخالف سیاسی جماعتوں کے درمیان نہایت واضح نظریاتی فرق ہے۔ دیگر تمام سیاسی جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں اور صرف پیپلزپارٹی ہی عوام اور پسماندہ طبقات کی ترجمانی کرتی ہے۔ پارٹی کسانوں، مزدوروں، طلباءاور صحافیوں کی نمائندگی کرتی رہی ہے اور کرتی رہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے۔ عمران خان اور نواز شریف دونوں نے اپنی طرز عمل سے واضح کر دیا ہے کہ وہ دونوں ایک دوسرے سے بدلہ لینا چاہتے ہیں اور ذاتی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی آزاداور شفاف انتخابات چاہتی ہے اور عمران خان بھی اب یہی بات کر رہے ہیں کیونکہ گذشتہ مرتبہ وہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی کرکے ملک پر مسلط ہوئے تھے۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے آزاد اور شفاف انتخابات کرنے کے لئے اور چیک اینڈ بیلنس کے لئے قوانین بنائے۔ اگر عمران خان بھی پیپلزپارٹی کا ساتھ دیتے تو انتخابات کے بارے مزید اصطلاحات کی جا سکتی تھیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابی نشان کے لئے اپنا کیس اپنی کمزوریوں کی وجہ سے کمزور کر دیا ہے اور اب وہ اپنا انتخابی نشان شاید نہ پا سکیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات 8فروری کو ہی ہوں گے کیونکہ 8فروری کو انتخابات ہونا انہوں نے پتھر کی لکیر کہا ہے۔