پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 1973ءکا آئین ہمارا قومی لائحہ عمل اور وفاق کی زنجیر ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ بیان کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے 1973ءکے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقعے پر پوری قوم کو یومِ دستور کی مبارک باد پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1973ع کا آئین ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قوم کو تحفہ اور امانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے لیے متفقہ آئین کو بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے والے تمام سیاسی رہنماوَں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست 1947ءکے بعد ہماری قومی تاریخ کا دوسرا اہم ترین دن 10 اپریل 1973ءہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 1973ءکا آئین پاکستان کا حقیقی معنوں میں آئینہ دار ہے۔ جیسا کہ پاکستان ایک وفاقی ریاست ہے، تو ہمارا آئین ایک وفاقی آئین ہے۔ ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے، تو ہمارے آئین کی روح اسلامی تعلیمات ہیں۔ ہمارا ملک جمہوریت پسندوں کا ملک ہے، تو ہمارا آئین ایک جمہوری دستور ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1973ءکا آئین ہماری قومی یکجہتی و اتحاد کی ضمانت ہے۔پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ جب سے آئین بنا ہے، اس پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ قوتوں سے یہ برداشت نہیں ہوتا کہ عوام کو ان کا حق ملے، صوبے اپنے وسائل کے مالک ہوں، اور قانون کے سامنے سب برابر ہوں۔ خود کو قانون سے ماوراءسمجھنے والی سوچ 1973ءکے آئین کو اپنا دشمن سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو بنانے اور بچانے کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ بے مثال ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے آمر ضیاء الحق اور صدر آصف علی زرداری نے جنرل پرویز مشرف کی جانب سے آئین میں انڈیلی گئی آلائشوں کو کامیابی سے ٹھکانے لگاکر 1973ءکے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین کی حفاظت و عملدرآمد اور جمہوری نظام کے ساتھ ہمیشہ کی طرح آج بھی کھڑی ہے، اور آئین کو موم کی ناک سمجھنے والی سوچ کو حتمی شکست دینے کے لیے پرعزم ہے۔